این آئی سی وی ڈی کی کورونا کیسز پر سرجریز روکنے والے ڈاکٹر کو ہٹانے کی تردید

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2020
اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ این آئی سی وی ڈی میں مریضوں اور عملے کے ممبران میں کورونا وائرس نہ پھیلے، این آئی سی وی ڈی - فائل فوٹو:اے پی پی
اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ این آئی سی وی ڈی میں مریضوں اور عملے کے ممبران میں کورونا وائرس نہ پھیلے، این آئی سی وی ڈی - فائل فوٹو:اے پی پی

کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کا کہنا ہے کہ اس نے معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد ہی کارڈیک سرجری ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر پرویز چوہدری کو تبدیل کیا اور اس میں ادارے میں کورونا کیسز کی روک تھام کے لیے ان کے اٹھائے گئے اقدامات کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں این آئی سی وی ڈی نے اس طرح کی خبروں کی 'مکمل تردید' کی اور کہا کہ ان کا کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالے سے انتہائی حساس ہونے کا ریکارڈ موجود ہے۔

ادارے نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ این آئی سی وی ڈی میں مریضوں اور عملے کے ممبران میں کورونا وائرس نہ پھیل جائے۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافے پر آپریشنز روکنے والے این آئی سی وی ڈی کے شعبہ سرجری کے سربراہ برطرف

بیان میں کہا گیا کہ 'اس مقصد کے لیے مناسب پروٹوکول نافذ کیے گئے ہیں، کورونا وائرس کے مریض جن کو دل کا عارضہ بھی ہوتا ہے، کو سنبھالنے میں ہمارے نتائج بہترین ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'انتظامیہ نہیں سمجھتی کہ دنیا میں کوئی بھی ڈاکٹر یا ہسپتال کے منتظمین اپنے عملے یا مریضوں کو کورونا وائرس کا شکار بنانے کا خطرہ لے گا، ڈاکٹر پرویز چوہدری کے معاہدے کی میعاد ختم ہوگئی ہے لہذا ڈاکٹر اسد بلال اعوان جو محکمے کے سینئر ترین سرجن ہیں انہیں قائم مقام عہدہ دیا گیا ہے'۔

تاہم ڈاکٹر پرویز چوہدری نے فوری ردعمل میں این آئی سی وی ڈی کے دعوؤں کو مسترد کردیا اور ایک پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا جہاں وہ پورے معاملے کی تفصیلات بتائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پیر تک این آئی سی وی ڈی کے لیے فیصلے کرنے اور انتظامیہ کے عمل میں سرگرم تھے تاہم منگل کو جب انہوں نے کورونا وائرس کے کیسز کے خطرے کی بات کی تو انہیں 'ناقص بہانوں' کے ساتھ دروازہ دکھادیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی ادارہ برائے امراض قلب پر نیب کا چھاپہ، مالی ریکارڈ ضبط

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر کے دستخط شدہ ہسپتال کے حکم نامے پر ادارے کے سابق ہیڈ آف سرجری ڈاکٹر پرویز چودھری کے خلاف کچھ کہے بغیر کہا گیا کہ 'یہ نوٹی فائی کیا جاتا ہے کہ کارڈیک سرجری کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر اسد بلال اعوان کو فوری طور پر کارڈیک سرجری ڈپارٹمنٹ کے قائم مقام سربراہ کے طور پر اضافی چارج دے دیا گیا ہے'۔

ڈاکٹر پرویز چوہدری نے پیر کے روز این آئی سی وی ڈی کراچی اور اس کے ٹنڈو محمد خان اور سکھر کے سیٹلائٹ سینٹرز میں چند سرجنز، نرسز اور پیرا میڈیکس کے کورونا وائرس کے مثبت نتیجہ آنے پر ہونے والی تمام سرجریز کو ایک ہفتے کے لیے منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں