وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2020
عمران خان صدارتی محل پہنچے جہاں ان کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی—
عمران خان صدارتی محل پہنچے جہاں ان کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی—
عمران خان اپنے وفد کے ہمراہ کابل پہنچے —فوٹو: ٹوئٹر
عمران خان اپنے وفد کے ہمراہ کابل پہنچے —فوٹو: ٹوئٹر

وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات بھی کی۔

واضح رہے کہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد عمران خان کا یہ پہلا دورہ افغانستان ہے جبکہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہونے والے امن مذاکرات کے بعد کسی پاکستانی کا سب سے ہائی پروفائل دورہ ہے۔

عمران خان نے اشرف غنی سے ملاقات کی—فراہم کردہ: نوید صدیقی
عمران خان نے اشرف غنی سے ملاقات کی—فراہم کردہ: نوید صدیقی

اس حوالے سے جاری ایک اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے محمد صادق اور سینئر حکام موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کا دورہ افغانستان: صدر اشرف غنی، امن کونسل کے سربراہ سے ملاقات

افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچنے پر ایئرپورٹ پر وزیراعظم اور ان کے وفد کا استقبال افغان وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر اور پاکستان کے لیے افغان صدر کے خصوصی نمائندے محمد عمر داؤد زئی اور سینئر حکام نے کیا۔

اس موقع پر افغانستان کے لیے پاکستانی سفیر منصور احمد خان اور سفارتخانے کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔

بعد ازاں وزیراعظم کابل میں افغان صدارتی محل پہنچے جہاں افغان صدر اشرف غنی نے ان کا استقبال کیا جبکہ ان کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا۔

عمران خان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا—فوٹو: اے پی پی
عمران خان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا—فوٹو: اے پی پی

اس استقبالیہ تقریب میں وزیراعظم عمران خان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے جبکہ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے سے اپنے وفود کا تعارف کروایا۔

ادھر سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی نے بتایا تھا کہ وزیراعظم کی ملاقاتوں اور بات چیت کے دوران پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تعلقات، افغان امن عمل اور علاقائی معاشی ترقی اور رابطوں کو مزید مستحکم کرنے سے متعلق امور زیر بحث آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، افغانستان کا سرپرست نہیں دوست بننا چاہتا ہے، وزیر خارجہ

قبل ازیں افغان صدر اشرف غنی نے آخری مرتبہ جون 2019 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس سے پہلے دونوں رہنماؤں نے مئی 2019 میں مکہ مکرمہ میں 14 ویں او آئی سی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی، مزید یہ ستمبر 2020 میں وزیر اعظم نے افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلیفونک گفتگو بھی کی تھی۔

وزیر اعظم کے دورہ کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا ہے، اس تناظر میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حال ہی میں اپنے افغان ہم منصب سے ملاقات کی تھی جبکہ حال ہی میں افغانستان سے چیئرمین برائے قومی مفاہمت ڈاکٹر عبد اللہ عبد اللہ ، اسپیکر افغان وولیسی جرگہ رحمٰن رحمانی اور وزیر تجارت نثار پاکستان کے اہم دورے پر آئے تھے۔

علاوہ ازیں یہ بھی واضح رہے کہ رواں برس جون میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغان صدر اشرف غنی اور امن کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ سے افغانستان میں ون آن ون ملاقاتوں میں خطے کی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں