ریپ کیسز کے مجرمان کے خلاف مفصل قانون بنا لیا، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2020
شبلی فراز نے کہا کہ امید ہے ریپ کے ملزمان کے خلاف قانون کے مسودے کو جلد حتمی شکل دے دی جائے گی —فوٹو: ڈان نیوز
شبلی فراز نے کہا کہ امید ہے ریپ کے ملزمان کے خلاف قانون کے مسودے کو جلد حتمی شکل دے دی جائے گی —فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملک میں خواتین کے ساتھ ریپ کے واقعات کی ایک لہر اٹھی ہے اور وفاقی کابینہ نے ریپ کے واقعات کی روک تھام پر غور کیا ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد دیگر وزرا کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ ریپ اور گینگ ریپ کے ملزمان کو اکثر رہائی مل جاتی ہے تاہم وزیر اعظم نے سخت سے سخت قانون کے اطلاق کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا ریپ کیسز کے تیز ٹرائل کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کا منصوبہ

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ریپ کے ملزمان کے خلاف سخت سزاؤں کے آرڈیننس کی منظوری دے دی۔

شبلی فراز نے کہا کہ امید ہے کہ ریپ کے ملزمان کے خلاف قانون کا مسودہ جلد مکمل کرلیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو 5 دن کے لیے پیرول پر رہائی سے متعلق کچھ دیر میں تصدیق ہوجائے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین اور سمدھی اسحٰق ڈار کے پاکستان آنے اور بیگم شمیم اختر کے نماز جنازہ میں شرکت پر کوئی قدغن نہیں ہے۔

شبلی فراز نے ملک میں کورونا وائرس سے بڑھتے ہوئے کیسز سے متعلق کہا کہ جب ہم نے کورونا سے متعلق خبردار کیا تو اپوزیشن نے اسے سیاسی حربہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: شمیم اختر کے جنازے کیلئے نواز شریف، بیٹوں کے پاکستان آنے پر کوئی قدغن نہیں، شبلی فراز

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، وائرس کی دوسری لہر خوفناک ہوسکتی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کورونا کی پہلی لہر سے نکل گئے تھے لیکن وبا کی دوسری لہر کے بارے میں بہت زیادہ سنجیدہ ہونا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان حالات میں جلسے کرنا ایک سنگین جرم ہوگا'۔

شبلی فراز نے اپوزیشن کو مخاطب کرکے زور دیا کہ 'وہ بھی سن لیں، اسلام آباد کے کچھ ہسپتالوں میں جگہ نہیں مل رہی'۔

ریپ کے کیسز کیلئے خصوصی عدالتوں کا قیام ہوگا، شیریں مزاری

انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے خواتین اور بچوں کے ساتھ ریپ کے مجرموں کو جلد اور سخت سزائیں دلوانے سے متعلق قانون کے بارے میں کہا ہے کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کے ساتھ مقررہ وقت میں ریپ کیس کا فیصلہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے اردو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس نئے قانون کی رو سے متاثرہ اور گواہوں کو مکمل تحفظ بھی حاصل ہوگا۔

شیریں مزاری نے امید ظاہر کی کہ وہ ریپ سے متعلق منظور ہونے والا قانون بہت موثر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں وزیراعظم عمران خان نے وزارت قانون کو نیا قانون بنانے کی ہدایت کی تھی اور اب قانون کے مسودے کو حتمی شکل دی جاری ہے۔

چینی کے ملز اور ہول سیل ریٹ میں 10 سے 12 روپے کلو کمی آئی ہے، حماد اظہر

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہ چینی مافیا کی حوصلہ شکنی کے لیے قانون سازی کی جائے گی جس میں 50 ہزار کے بجائے 50 لاکھ روپے یومیہ جرمانہ رکھا جائےگا۔

حماد اظہر نے کہا کہ سوا لاکھ ٹن چینی درآمد کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زراعت ایک بہت بڑا شعبہ ہے جس میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور اس وقت 'شوگر ریفارم کمیٹی' بھی اپنا کام کررہی ہے۔

حماد اظہر نے چینی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق دعویٰ کیا کہ ایکس مل ریٹ اور ہول سیل ریٹ میں گزشتہ 10 روز کے دوران 10 سے 12 روپے فی کلو کی کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت چینی بحران کی فرانزک رپورٹ عوام کے سامنے لے آئی

انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی 68 روپے کلو دستیاب ہے۔

وزیر صنعت و پیداوار نے مارکیٹ ماہرین کا حوالہ دے کر امید ظاہر کی کہ آئندہ دنوں میں چینی کی قیمتوں میں مزید کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگلے چند ہفتوں تک درآمدی چینی کی سپلائی جاری رکھیں گے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ ملک بھر کے کسانوں کو گنے کی پوری قیمت ملے اور اس ضمن میں صوبائی حکومتوں نے بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی شوگر ملز مکمل گنجائش کے قریب آگئی ہیں جبکہ پنجاب میں 10 نومبر سے گنے کی کرشنگ شروع ہوگی۔

22 لاکھ ٹن گندم کی کمی درآمد کے ذریعے پوری کی جائے گی، خسرو بختیار

وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق خسرو بختیار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 22 لاکھ ٹن گندم کی کمی کو درآمد کے ذریعے پورا کیا جارہا ہے اور اسی بنیاد پر قیمتیں کم ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نومبر کے آخری ہفتے میں 2 لاکھ 95 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دسمبر میں 4 لاکھ 45 ہزار میٹرک ٹن، جنوری میں 4 لاکھ 55 ہزار میٹرک ٹن اور فروری میں 3 لاکھ 90 ہزار میٹرک ٹن اور مارچ میں ایک لاکھ 65 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: وزیر خوراک نے آٹے کے بحران کی ذمہ داری ذخیرہ اندوزوں پر ڈال دی

انہوں نے کہا کہ گندم کی سپلائی کا عمل متاثر ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے تاہم حکومتی اقدامات سے چند دنوں میں آٹے کا مصنوعی بحران ختم ہوجائے گا۔

خسرو بختیار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں گندم کی امدادی قیمت 13 سو رہی جبکہ موجودہ حکومت امدادی قیمت کو 16 سو 50 روپے پر لائی تاکہ زمیندار اور کسان دونوں کو فائدہ پہنچے۔

تبصرے (0) بند ہیں