سنگین الزامات کے بعد سلیم مانڈوی والا کی چیئرمین نیب سے ملاقات

اپ ڈیٹ 30 نومبر 2020
چیئرمین نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈی والا کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے— فائل فوٹو: ڈان
چیئرمین نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈی والا کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے— فائل فوٹو: ڈان

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) پر سنگین الزامات عائد کیے جانے کے ایک دن بعد ہی چیئرمین نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

سلیم مانڈوی والا نے آج چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ چیئرمین نیب نے انہیں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مزید پڑھیں: نیب راولپنڈی فوج کا نام لے کر ادارے کی توہین کررہا ہے، سلیم مانڈوی والا

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے لوگ کس طرح لوگوں کو کمروں میں بند کر کے ڈرا دھمکا رہے ہیں اور ڈرا دھمکا کر پلی بارگین کروا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی، تمام ارکان ساتھ ہیں، سینیٹ کا اجلاس بلانے کے ریکوزیشن جمع کروا رہے ہیں۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چیئرمین نیب کو بتایا کہ ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی پورے اسلام آباد کا دہشت گرد بنا ہوا ہے، ڈی جی نیب نے ملک بھر میں دہشت پھیلا رکھی ہے، وہ کہتا ہے مجھے چیئرمین نیب بھی نہیں ہٹا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈی جی نیب چیئرمین سے زیادہ طاقتور ہے تو یہ افسوسناک بات ہے، پھر ہمیں ڈی جی نیب کو ہٹانا پڑے گا، ڈی جی کے خلاف قرار داد لانا پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کو سینیٹ میں طلب کرنے کیلئے تحریک استحقاق

چیئرمین نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہراساں کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اس سے قبل چیئرمین نیب اور سلیم مانڈوی والا کے درمیان اہم ملاقات میں جاری تحقیقات کے معاملے پر بات چیت ہوئی اور چئیرمین نیب نے سلیم مانڈوی والا کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ذرائع کے مطابق دونوں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں چیئرمین نیب نے قومی احتساب بیورو کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک استحقاق واپس لینے کی درخواست کی۔

البتہ سلیم مانڈی والا نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیب کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک کسی صورت واپس نہیں لیں گے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ آپ کو اپنے کیس سے متعلق غلط فہمی ہوئی ہے، آپ کے کیس کا پورا ریکارڈ طلب کیا ہے، خود جائزہ لوں گا۔

مزید پڑھیں: 'نیب لوگوں کو گرفتار کرکے پلی بارگین پر مجبور کرتا ہے'

ذرائع کے مطابق اس پر سلیم مانڈوی والا نے جواب دیا کہ مجھے کیس سے متعلق کوئی غلط فہمی نہیں ہوئی، عرفان منگی اور تحقیقاتی افسر مدثر کی جانب سے مسلسل بلیک میل کیا جا رہا ہے اور نیب کی ان کارروائیوں کے خلاف سپریم کورٹ جانا پڑا تو بھی جاؤں گا۔

چیئرمین نیب نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ تاجروں سمیت کسی سے کوئی زیادتی نہیں ہوگی اور جو افسران کسی کو ہراساں کرنے میں ملوث پائے گئے، ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

دوسری جانب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سمیت دیگر اپوزیشن رہنماوں کے خلاف نیب کیسز کے معاملے پر اپوزیشن چیئرمین اور ڈی جی نیب کو پارلیمنٹ طلب کرنے کے معاملے پر ڈٹ گئی ہے۔

اپوزیشن نے سینیٹ اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور ریکوزیشن جمع کرانے کے لیے اپوزیشن رہنماؤں نے مشاورت شروع کردی ہے۔

اپوزیشن کا کہنا ہے کہ سینیٹ اجلاس بلاکر نیب کی انتقامی کارروائیوں کا معاملہ زیر بحث لایا جائے جبکہ سلیم مانڈوی والا کی نیب کے خلاف تحریک بھی منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر نوٹس

واضح رہے کہ سلیم مانڈوی والا نے چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور تحقیقاتی افسر کے خلاف تحریک جمع کرا رکھی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا تھا کہ نیب راولپنڈی کا ٹولا فوج کا نام لے کر ملک کے اہم ادارے کی توہین کررہا ہے اور سینیٹ آف پاکستان کو پہلی دفعہ نیب سے خطرہ ہے۔

انہوں نے نیب پر کاروباری افراد کو پلی بارگین کے لیے دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب اس ملک میں کیا تباہی مچا رہا ہے، تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ کاروباری افراد کو آرمی چیف نے جی ایچ کیو بلایا ہو۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کاروباری افراد عزت بچانے کے لیے پلی بارگین کرتے ہیں، مجھ پر بے نامی ٹرانزیکشن کا الزام ہے حالانکہ وہ ٹرانزیکشن فوج کے ساتھ تھیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ٹرانزیکشن کرنے والے فوجی افسران آج بھی عہدوں پر بیٹھے ہیں، میں سینیٹ کے ذریعے اس ٹرانزیکشن کی تفصیلات سامنے لاؤں گا۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ تفتیش کیلئے نیب میں طلب

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بین الاقوامی فورم پر نیب کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اجاگر کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرفان منگی صاحب کہتے ہیں کہ مجھے فوج نے بٹھایا ہوا ہے، آرمی چیف اس چیز کا نوٹس لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کاروباری افراد کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں ایک پیسہ بھی نہیں لگائیں گے، ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کم ہورہا ہے، کوئی پیسہ لگانے کو تیار نہیں ہے اور سینیٹ میں نیب کے افسران کے اثاثوں کی تفصیلات ڈیکلیئر کرنے کی قرارداد لانے کا اعلان بھی کیا۔

ان الزامات کے بعد قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نیب راولپنڈی سے متعلقہ کیس کا ریکارڈ طلب کر لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں