چیئرمین نیب کو سینیٹ میں طلب کرنے کیلئے تحریک استحقاق

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2020
سلیم مانڈوی والا کے مختلف کمپنیوں کے 31 لاکھ حصص منجمد کردیے گئے—فائل/فوٹو: ڈان
سلیم مانڈوی والا کے مختلف کمپنیوں کے 31 لاکھ حصص منجمد کردیے گئے—فائل/فوٹو: ڈان

سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کے لیے تحریک استحقاق جمع کرا دی۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے چیئرمین نیب جاوید اقبال، ڈی جی نیب عرفان منگی اور تحقیقاتی افسر کے خلاف تحریک استحقاق میں سے سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔

نیب کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے کاروباری حصص منجمند کرنے کے معاملے پر نیب پر جانب داری الزام عائد کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور متعلقہ تحقیقاتی افسر کو پارلیمنٹ میں طلب کیا جائے۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ تفتیش کیلئے نیب میں طلب

سلیم مانڈوی والا نے مؤقف اپنایا کہ نیب قانون کے مطابق تحقیقات کرنے کے لیے آزاد ہے لیکن مجھے بدنام کرنے اور ملزم لکھنے کا کوئی لائسنس نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی قسم کے ٹھوس ثبوتوں کے بغیر مجھے کیس میں ملزم لکھ کر میرے خلاف میڈیا پر ایک مہم شروع کی گئی۔

ڈپٹی چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا مذکورہ اقدام مجھے ہراساں کرنا اور بطور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے مجھے ڈرانے کے مترادف ہے اور نیب کا حالیہ اقدام اختیارات سے تجاوز ہے۔

تحریک استحقاق میں انہوں نے کہا کہ نیب ریاستی اداروں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر کے اداروں کی ساکھ تباہ کر رہا ہے۔

سلیم مانڈوی والا نے مطالبہ کیا کہ سینیٹ، نیب سے اس کیس سے متعلق ثبوت طلب کرے اور میرے خلاف نیب کے اقدام کا معاملہ سینیٹ کی استحقاق کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔

خیال رہے کہ نیب نے گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جمع رپورٹ میں کہا تھا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمپنیر آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ مختلف کمپنیوں کے 31 لاکھ حصص منجمد کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی ملزم عبدالمجید غنی کی ضمانت منظور

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سلیم مانڈوی والا نے مبینہ طور پر طارق محمد کے نام پر بے نامی حصص خریدے اور وہ جعلی اکاؤئنٹس کیسز میں ملزم ہیں۔

مزید کہا گیا تھا کہ ان حصص کی خریداری کے لیے 3 کروڑ روپے اے ون انٹرنیشنل کے جعلی اکاؤئنٹس سے ادا کیے گئے۔

یاد رہے نیب) نے رواں برس جولائی میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں بیان ریکارڈ کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔

سلیم مانڈوی والا پر اوورسیز کوآپریٹنگ ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث ہونے اور پلاٹس کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے ادائیگی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں