5 دسمبر سے ایس او پیز پر عملدرآمد کا ہفتہ منانے کا اعلان

اپ ڈیٹ 02 دسمبر 2020
وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ ریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ ریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے آئندہ ہفتے کو کورونا سے بچاؤ کے لیے اسٹینڈرڈ آپرٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کا ہفتہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے جن احتیاطی تدابیر کا ذکر کیا وہ بہت آسان ہیں اور میں پھر دہرا دیتا ہوں جس میں ماسک کا استعمال، تھوڑا یعنی 6 فٹ کا فاصلہ، ہجوم والی جگہ سے اجتناب اور ہاتھ دھونا شامل ہیں، یہ وہ تمام چیزیں ہیں جن کو اپنانا ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: ’حکومت کا عوام کو کورونا وائرس ویکسین مفت فراہم کرنے کا فیصلہ‘

انہوں نے کہا کہ ہماری تجویز ہے کہ یہ جو موجودہ ہفتہ 5 سے 12 دسمبر کے دوران آ رہا ہے اس کو ہم اس چیز کے لیے مختص کردیں، ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے ہفتہ صفائی کی طرح اس ہفتے کا پورا استعمال کرتے ہوئے ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں اور وفاقی اکائیوں سے ہمارے رابطے ہیں اور ہم چاہیں گے کہ وہ اس ہفتے میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے اپنی طاقت اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے عوام سے اپیل کی کہ اس بیماری کی کمر توڑنے کے لیے ہم اگر تھوڑی سی محنت، قربانی اور احتیاط کر لیں تو جو قیمتی جانیں ہمیں ضائع ہوتی نظر آرہی ہیں ہم انہیں روکنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر پورے ملک میں اپنا اثر دکھا رہی ہے اور بدقسمتی سے گزشتہ 24 گھنٹے میں 75 لوگوں کی کورونا سے موت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی دوسری لہر میں تیزی: ملک میں ایک روز میں 75 اموات

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے نظام صحت پر شدید دباؤ آ سکتا ہے، کچھ دباؤ آ رہا ہے لیکن ناصرف ہم پر دباؤ آ رہا ہے بلکہ اس سے قیمتی جانیں بھی ضائع ہو رہی ہیں۔

اس سے قبل وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بزرگوں، دوستوں اور رشتے داروں سے ان ایس او پیز پر سختی سے عمل کروائیں۔

انہوں نے صوبوں کی انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ کوشش کریں کہ ہم ایس او پیز پر عملدرآمد کا اگلا ہفتہ صحیح طریقے سے منا سکیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال دن بدن تشویشناک ہوتی جارہی ہے اور مسلسل 2 روز سے اموات میں اچانک تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں حالیہ مہینوں کی ریکارڈ 75 اموات ہوئیں جو اس عالمی وبا کی دوسری لہر کی تیزی کو ظاہر کر رہی ہیں۔

اس وقت ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 3 ہزار 311 ہے جس میں سے 3 لاکھ 45 ہزار 365 صحتیاب ہوچکے ہیں جو 85 فیصد سے زائد ہے جبکہ 8 ہزار 166 مریضوں کا انتقال ہوا ہے۔

کورونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار فراہم کرنے والی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا وائرس کے مزید 2 ہزار 829 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ 75 افراد وائرس کے باعث لقمہ اجل بنے۔

تاہم خوش آئند امر یہ ہے کہ 2ہزار 79 مریض صحتیاب بھی ہوگئے جس کے بعد فعال کیسز کی مجموعی تعداد 49 ہزار 780 تک جاپہنچی۔

خیال رہے کہ ملک میں اس عالمی وبا کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو رپورٹ ہوا تھا جو جون میں عروج پر پہنچ گیا تاہم جولائی سے کیسز میں کمی آتی گئی اور ستمبر تک بہتری کا یہ سلسلہ جاری رہا۔

اکتوبر اور خاص طور پر نومبر میں وبا کی شدت میں دوبارہ تیزی آگئی تھی اور حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کی بندش کے علاوہ متعدد پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

جس کے بعد دسمبر کے ابتدائی 2 روز میں اموات میں کافی تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 75 اموات ہوئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں