جنگ بندی کی خلاف ورزی، دفتر خارجہ میں بھارتی سینئر سفارتکار کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2020
دفتر خارجہ کے مطابق بھارت نے رواں سال کے دوران 2 ہزار 940  مرتبہ جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیاں کی ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
دفتر خارجہ کے مطابق بھارت نے رواں سال کے دوران 2 ہزار 940 مرتبہ جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیاں کی ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے 9 دسمبر کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے جاری کردہ بیان کے مطابق ایل او سی کے تتہ پانی سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 55 سالہ خاتون شدید زخمی ہوگئی تھیں۔

چنانچہ سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، بھارتی سینئر سفارتکار کو طلب کرکے احتجاج

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔

احتجاجی مراسلے میں کہا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ اسٹریٹجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق بھارت نے رواں سال کے دوران 2 ہزار 940 مرتبہ جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیاں کی ہیں جن میں 27 بے گناہ شہری شہید اور 247 زخمی ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: سینئر بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی فائرنگ پر احتجاج

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔

بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کروائے اور بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے۔

اس کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک سے مطالبہ کیا گیا کہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت، اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں تواتر اضافہ دیکھا گیا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کی خلاف ورزی: بھارتی سینئر سفارتکار کو طلب کرکے احتجاج

قبل ازیں 25 نومبر کو بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے گڑھی گاؤں کے رہائشی 33 سالہ انصار ولد محمد اشرف شہید ہوئے تھے۔

اس سے محض 3 روز قبل 22 نومبر کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 11 بے گناہ شہری شدید زخمی ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں