حکومت نے انڈوں، گھی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2020
وزیر خزانہ نے این پی ایم سی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو انڈوں اور گھی کی قیمتوں کی کڑی نگرانی کی ہدایت کی۔ - فائل فوٹو:ڈان نیوز
وزیر خزانہ نے این پی ایم سی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو انڈوں اور گھی کی قیمتوں کی کڑی نگرانی کی ہدایت کی۔ - فائل فوٹو:ڈان نیوز

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بڑھتے ہوئے انڈوں اور بناسپتی گھی کے نرخوں کو کنٹرول کرنے کے لیے وزارت تجارت کو اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ خصوصی اجلاس کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے صوبائی حکومتوں کو انڈوں اور گھی کی قیمتوں کی کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے سیکریٹری تجارت کو صوبائی حکومتوں کے نمائندوں اور ایف بی آر سے میٹنگ کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ دونوں اشیا کی قیمتوں میں کمی کے لیے مزید اقدامات کیے جاسکیں۔

مزید پڑھیں: ستمبر میں بھی مہنگائی بڑھ کر 9فیصد تک پہنچ گئی

وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کے سیکریٹری غفران میمن نے اجلاس کے شرکا کو ملک میں گندم اور چینی کے ذخائر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں اشیا کی فراہمی اور دستیابی میں اضافے سے صارفین کے لیے ان اشیا کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پورے ملک میں انڈوں کی قیمتیں 200 سے 240 روپے فی درجن کی بلند ترین سطح پر آگئی تھیں۔

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں انڈوں کی قیمتیں 240 روپے فی درجن بتائی گئیں جبکہ کراچی اور لاہور سمیت دیگر بڑے شہروں میں اس کی قیمت 200 روپے فی درجن بتائی جاتی ہے۔

صارفین کا کہنا تھا کہ حکومت انڈوں کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے جس سے وہ پولٹری فارمز مالکان اور خوردہ فروشوں کے رحم و کرم پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 2020 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح دنیا میں بلند ترین نہیں، اسٹیٹ بینک کی وضاحت

ملک بھر کے شہری علاقوں میں ایک بڑی تعداد اخراجات میں کمی کے لیے ایک بار میں درجن یا اس سے زائد انڈوں کی بجائے 2 سے 6 انڈے خرید رہے ہیں۔

این پی ایم سی نے اشیائے ضروریات کی قیمتوں کے رجحان کا جائزہ لیا۔

سیکریٹری خزانہ نوید کامران نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ گزشتہ چار ہفتوں کے دوران ہفتہ وار حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران افراط زر کی شرح میں 0.22 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گندم، ٹماٹر، پیاز، آلو، اورچکن سمیت کئی ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

زاہد بٹ Dec 23, 2020 11:58am
گندم، چینی، پٹرول، کے بعد انڈہ مافیا؟