برطانیہ میں پھنسے پاکستانی آج چارٹرڈ فلائٹ سے وطن واپس آئیں گے

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2020
مسافروں کو واپس لانے کے لیے چارٹرڈ فلائٹ مانچسٹر سے اسلام آباد تک چلائی جائے گی— فائل فوٹو: اے ایف پی
مسافروں کو واپس لانے کے لیے چارٹرڈ فلائٹ مانچسٹر سے اسلام آباد تک چلائی جائے گی— فائل فوٹو: اے ایف پی

انگلینڈ کے جنوب مشرقی حصے میں تیزی سے پھیلتی ہوئی کورونا وائرس کی نئی طرز کی دریافت کی وجہ سے برطانیہ سے آنے والے ہوائی مسافروں پر سفری پابندیاں عائد کرنے کے بعد پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے منگل کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کو برطانیہ میں پھنسے پاکستانیوں کو چارٹرڈ پرواز کے ذریعے واپس پاکستان لانے کی اجازت دے دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 دن کے دوران برطانیہ میں آئے ہوئے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے چارٹرڈ فلائٹ مانچسٹر سے اسلام آباد تک چلائی جائے گی۔

مزید پڑھیں: امریکا میں فضائی سفر کے دوران مسافر کا کووڈ کے باعث انتقال

سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر برائے ہوائی نقل و حمل نے پی آئی اے کو ہائی فلائی ایچ ایف ایم 702 کے ذریعے چارٹرڈ فلائٹ چلانے کی منظوری کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، چارٹرڈ فلائٹ برطانیہ میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے بدھ کو اسلام آباد پہنچے گی۔

خصوصی پرواز میں سوار مسافر کورونا وائرس سے متعلق معیاری آپریٹنگ طریقہ کار اور سول ایوی ایشن کے ذریعے عائد پابندیوں پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔

پیر کو پاکستان نے جنوب مشرقی انگلینڈ میں تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا وائرس کی ایک نئی طرز دریافت ہونے کے بعد برطانیہ سے آنے والے ہوائی مسافروں پر سفری پابندیاں عائد کردی تھیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر کی ہدایت کے بعد سول ایوی ایشن نے شیڈول اور چارٹرڈ ایئر لائن آپریٹرز کو مطلع کیا کہ وہ برطانیہ سے آنے والے مسافروں پر براہ راست یا بالواسطہ طور پر پابندیاں عائد کررہے ہیں جو 23 سے 30 دسمبر تک لاگو ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے بعد جنوبی افریقہ میں بھی کورونا کی بالکل نئی قسم دریافت

یہ پابندیاں ان تمام افراد پر لاگو ہوتی ہیں جنہوں نے برطانیہ سے سفر کا آغاز کیا ہے یا پچھلے 10 دن سے ملک میں ہیں۔

برطانیہ کے علاوہ دیگر مقامات سے سفر کا آغاز کر کے برطانیہ کے راستے جانے والے ایسے مسافر جنہوں نے برطانیہ کے ہوائی اڈے پر ٹرمینل نہیں چھوڑا انہیں پاکستان جانے کی اجازت ہوگی۔

پابندیوں کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز جو دورے یا عارضی ویزے پر برطانیہ گئے ہیں، انہیں اسلام آباد کا سفر شروع ہونے سے 72 گھنٹوں کے اندر منفی کووڈ-19 پی سی آر ٹیسٹ کے ساتھ وطن واپس آنے کی اجازت ہوگی۔

اگر 22 دسمبر سے اگلے 30 دن کے اندر ویزا ختم ہوجاتا ہے تو اسٹڈی، فیملی، سیٹلمنٹ اور کام کا ویزا رکھنے والے پاکستان واپس آسکتے ہیں۔

سول ایوی ایشن نے کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے مابین پروازوں پر فرائض انجام دینے والا فلائٹ عملہ اس شرط کے ساتھ پاکستان میں اتر سکتا ہے کہ ان کی وطن واپس آمد پر کووڈ۔19 کے لیے ٹیسٹ کیا جائے گا اور مقررہ ہوٹلوں میں قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے ایک روز میں مزید 82 اموات

مزید برآں برٹش ہائی کمیشن کے سفارتی عہدیداروں اور ان کے اہل خانہ جو فی الحال پاکستان سے باہر ہیں انہیں انہی شرائط کے ساتھ واپس پاکستان آنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

وی ایس ایس کی آخری تاریخ میں توسیع

پی آئی اے انتظامیہ نے منگل کو ملازمین سے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (وی ایس ایس) کے لیے درخواستیں وصول کرنے کے لیے آخری تاریخ میں توسیع کردی۔

پی آئی اے کے ترجمان عبد اللہ حفیظ خان نے بتایا کہ ملازمین کی درخواست پر انتظامیہ نے وی ایس ایس درخواستوں کو پیش کرنے کی آخری تاریخ میں ایک اور ہفتے یعنی 29 دسمبر تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم پی آئی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری صفدر انجم نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ پی آئی اے ملازمین نے وی ایس ایس کو مسترد کردیا ہے اور ملازمین کے ناقص ردعمل کی وجہ سے اس کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں