بے نظیر کی برسی پر سیاسی اکھاڑا لگا کر انہیں حقیقی معنوں میں مار دیا، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2020
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والی حکومت کو غیر جمہوری طریقے سے ہٹانے کے لیے کوشاں ہے — فوٹو: ڈان نیوز
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والی حکومت کو غیر جمہوری طریقے سے ہٹانے کے لیے کوشاں ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاق وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ گزشتہ روز گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کی 13 ویں برسی کے موقع پر سیاسی دشمنوں کو بلا کر سیاسی اکھاڑا بنایا گیا، ہمارا خیال ہے کل بے نظیر بھٹو کو حقیقی معنوں میں مار دیا گیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ جو سیاسی پارٹیاں بے نظیر اور ان کے والد کے لیے اذیت کا باعث بنیں وہ آج بغل گیر ہیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے نظریے کیلئے جان دینا ایک حقیر نذرانہ ہوگا، مریم نواز

انہوں نے اپنے مختصر بیان میں کہا کہ اپوزیشن جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والی حکومت کو غیر جمہوری طریقے سے ہٹانے کے لیے کوشاں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی مکالمے کی بات ہورہی ہے اور ہونی بھی چاہیے جس کے لیے بہتر پلیٹ فارم پارلیمنٹ ہے لیکن مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن تو پارلیمنٹ میں نہیں ہیں اس لیے انہیں تو آؤٹ کردیں‘۔

شبلی فراز نے فواد چوہدری کا حوالہ دے کر کہا کہ ’اپوزیشن پارٹی کے جو ذمہ دار لوگ ہیں اور پارلیمنٹ میں موجود ہیں ان کے ساتھ بات چیت ہوسکتی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمٹ اصل فورم جسے اپوزیشن نے غیر فعال بنا دیا ہے۔

شبلی فراز نے اپوزیشن کو مخاطب کرکے کہا کہ ’آپ انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن چاہتے ہیں تاکہ جیت جائیں اور وہ انتخابات آپ کے لیے ٹھیک ہوں گے‘۔

نواز شریف کے لیے بھی پاکستان کے دروازے بند ہوچکے ہیں، فیصل واڈا

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا نے بھی مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

فیصل واڈا نے کہا کہ مریم نواز نے جو رونا دھونا مچایا ہوا ہے لیکن جمہوریت کے لیے ان کی قابلیت صفر ہے، جو لوگ مریم نواز کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہیں وہ کیا پیدا ہی غلام ہوئے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ الیکشن چوری ہوئے، ڈھائی سال بعد آپ کو یہ خیال آیا، آپ الیکشن کمیشن کیوں نہیں گئے کوئی ثبوت کیوں نہیں دیے؟

یہ بھی پڑھیں: 'ہمارے 2 استعفے شرارت کرکے بھیجے گئے، ارکان سے کہا ہے کہ اسپیکر کو تصدیق کردیں'

وفاقی وزیر نے کہا کہ ’کہتے ہیں کہ لیفٹننٹ (ر) جنرل احمد شجاع پاشا نے پاکستان کا کچرا جمع کرکے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بنائی، وہ یہ بتانا بھول گئے کہ ضیاالحق مسلم لیگ (ن) کو سیاست میں لے کر آئے‘۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے لیے پاکستان کے دروازے بند ہونے کا تذکرہ کیا گیا جبکہ میں بتانا چاہوں گا کہ نواز شریف کے لیے بھی پاکستان کے دروازے بند ہوچکے ہیں۔

فیصل واڈا نے کہا کہ سلام ہے ان عدالتوں پر جنہوں نے پرویز مشرف کو سزا دی تو کیا سلام ان عدالتوں پر نہیں جنہوں نے نواز شریف اور آپ کو سزا سنائی اور آپ کے پورے خاندان کو مفرور قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان فوج کے پیچھے چھپ جاتے ہیں، آج آرمی چیف کو برا بھلا کہہ رہے ہیں جبکہ انہیں آپ نے خود تعینات کیا تھا‘۔

مزید پڑھیں: مشرف کو دودھ سے مکھی کی طرح نکالا، عمران کو بھی نکال سکتے ہیں، آصف زرداری

وفاقی وزیر نے کہا کہ ’مریم نواز نے کہا کہ جب انہوں نے سی او ڈی میں بے نظیر بھٹو سے ملاقات کی تو وہ ان کے خاندان کا حصہ بن گئی تھیں جبکہ انہیں یہ کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے تھی کیونکہ نواز شریف نے اس وقت بھی الیکشن کا بائیکاٹ کرکے پیپلز پارٹی کی پیٹھ پر چھرا گھونپا تھا‘۔

فیصل واڈا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی اپنے رہنما نواز شریف کی طرح مفرور نہیں ہوں گے، ان کی پوری فیملی یہاں موجود ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز بتادیں کہ نوازشریف کی واپسی 2023 میں ہوگی تو ہمیں قبول ہے۔

پیپلز پارٹی کیلئے شرمندگی اور (ن) لیگ کیلئے عبرت کا مقام تھا، فواد چوہدری

علاوہ ازیں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ گڑھی خدابخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی پر مسلم لیگ (ن) کی رہنما کو بلانا پیپلز پارٹی کے لیے شرمناک اور مسلم لیگ (ن) کے لیے عبرت کا مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں مارشل لا پر مٹھائی تقسیم کرنے والوں میں مسلم لیگ (ن) پیش پیش تھی اور جب ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی تو مسلم لیگ (ن) تب بھی مٹھائی تقسیم کر رہی تھی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان میں 7 فوجی شہید ہوئے لیکن کل کسی نے اس پر کچھ نہیں کہا بلکہ پنجاب، فوج اور عدلیہ کے خلاف بیان بازی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) جب پنجاب میں ہوتی ہے تو کہتے ہیں کہ جاگ پنجابی جاگ، جب ان کے رہنما سندھ میں ہوتے ہیں تو بے نظیر کے ساتھ نظر آتے ہیں، جب فوج کے ساتھ ہوتے ہیں تو ان سے اپنی وفاداری کا دم بھرتے ہیں لیکن جب بھارت میں ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ تمام خرابی فوج کی وجہ سے ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ گرگٹ بھی اتنی تیزی سے رنگ نہیں بدلتا جتنی تیزی سے مسلم لیگ (ن) کی قیادت اپنا رنگ بدلتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس نے کبھی اپنے گھر کا کچن نہیں چلایا اور جس نے کبھی کوئی کام نہیں کیا وہ وزیراعظم بننے کے لیے اپنی سی وی دے رہے ہیں، اس سے بڑھ کر اور توہین کیا ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت اپوزیشن بہت کمزور ہے اور ہم انہیں باہر نکلنے کا راستے دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس لیے ہم نے انہیں ایجنڈا اور فورم بھی دے دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں