اسلام آباد: چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث انٹرنیشنل گروپ کا اہم کارندہ گرفتار

29 دسمبر 2020
ایف آئی اے کے مطابق ملزم ایشیائی غیر ملکی بچوں کو اپنا ہدف بناتا تھا — فائل فوٹو / رائٹرز
ایف آئی اے کے مطابق ملزم ایشیائی غیر ملکی بچوں کو اپنا ہدف بناتا تھا — فائل فوٹو / رائٹرز

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم وِنگ نے چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث انٹرنیشنل گروپ کے اہم کارندے کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے سائبر کرائم کے مطابق ملزم جمیل خان مختلف غیر اخلاقی فیس بک پیجز بھی آپریٹ کرتا تھا اور انٹرنیشنل پورنوگرافرز کے واٹس ایپ گروپس میں بھی متحرک تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ملزم کے قبضے سے کئی بچوں کی متعدد غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز برآمد کر لی گئیں جنہیں وہ فروخت کرتا تھا اور ایشیائی غیر ملکی بچوں کو اپنا ہدف بناتا تھا۔

ملزم کے خلاف پیکا کے سیکشن 20، 21 اور 22 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جبکہ ملزم سے 'دیسی بوائے نامی' گروپ سے تصاویر پھیلانے کا ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا گیا۔

واضح رہے کہ اگست میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تحفظ اطفال کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں پورونو گرافی کے کیسز سب سے زیادہ رواں سال کے دوران رجسٹرڈ ہوئے ہیں اور اب تک 13 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: چائلد پورنوگرافی کے سب سے زیادہ کیسز رواں سال رپورٹ ہوئے، ایف آئی اے

سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے تحفظ اطفال کا اجلاس سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام نے بچوں کی فحش ویڈیوز کے معاملے پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔

سائبر کرائم حکام نے کہا کہ پاکستان کو چائلڈ پورنو گرافی کو اپ لوڈ کرنے اور ڈاون لوڈ کرنے والوں کا ڈیٹا ملنا شروع ہوگیا ہے اور معلومات کے مطابق زیادہ تر پورنو گرافی کیسز میں انفرادی طور پر لوگ ملوث ہیں۔

حکام نے کہا کہ پورنو گرافی کیسز کی تفصیلات اکٹھا کرنے کا عمل شروع کردیا ہے اور پورنو گرافی میں مبینہ طور پر ملوث افراد کی تفصیلات متعلقہ تھانوں کو بھی فراہم کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چائلڈ پورنوگرافی کے مجرم کی سزا معطل، ضمانت منظور

خیال رہے کہ گزشتہ چند برسوں سے چائلڈ پورنوگرامی سے متعلق واقعات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

چائلڈ پورنوگرافی کے مقدمے میں 7 سال قید، 50 لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ صلح کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں