سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ کا دوسرا اجلاس، 'منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے پرعزم'

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2020
چین اور پاکستان نے سی پیک کےمثبت اقدامات پر تعاون بدستور جاری رکھنے کا اعادہ کیا — فائل/فوٹو: اے پی
چین اور پاکستان نے سی پیک کےمثبت اقدامات پر تعاون بدستور جاری رکھنے کا اعادہ کیا — فائل/فوٹو: اے پی

پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس میں دونوں ممالک نے منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تعاون کو مزید مؤثر بنانے کا اعادہ کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بین الاقوامی تعاون اور رابطے پر سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ کا دوسرا اجلاس چین کے شہر ارومچی میں منعقد ہوا۔

مزید پڑھیں: سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا، جنرل عاصم باجوہ

اجلاس کی صدارت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور چین کے نائب وزیر خارجہ لوژاؤہی نے مشترکہ طور پر کی اور اجلاس میں جوائنٹ ورکنگ گروپ کے بیجنگ میں 9 اپریل 2019 کو منعقدہ پہلے اجلاس کے بعد ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

بیان کے مطابق سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ سی پیک انقلابی منصوبہ ہے اور پاکستان کی معیشت کے لیے وسیع مواقع پیدا کر دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قومی ترقی کی کوششوں میں سی پیک کی اہمیت پر مکمل طور پر قومی اتفاق رائے ہے، سی پیک کے پہلے مرحلے میں ہم نے توانائی اور انفرااسٹرکچر کے میدان میں واضح پیش رفت کی ہے۔

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ سی پیک صنعت، زراعت اور معیشت پر خصوصی توجہ کے ساتھ دوسرے مرحلے پر داخل ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو توقع ہے کہ سی پیک کے تحت خصوصی معاشی زونز بنائے جارہے ہیں جو پاکستان کی صنعت اور معیشت کو مزید بہتر کرنے میں معاون ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پرعزم ہے کہ سی پیک کےمنصوبوں کی بروقت تکمیل ہو۔

یہ بھی پڑھیں: ون بیلٹ ون روڈ : 21ویں صدی کا سب سے بڑا منصوبہ؟

سیکریٹری خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں جے سی سی کا 10واں اجلاس ہوگا اور اس سے مزید معاشی مواقع پیدا ہوں گے اور سی پیک کے منصوبوں میں مزید توسیع ہوگی۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان، چین سے صنعت کی منتقلی کا خیر مقدم کرے گا اور اس حوالے سے پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کی حوصلہ افرائی کی جارہی ہے۔

سہیل محمود نے پاکستانی حکومت، تھنک ٹینکس، ماہرین تعلیم اور میڈیا کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا جنہوں نے باہمی مشاورت، شفاف اور واضح انداز میں آگے بڑھنے والے سی پیک منصوبوں سے متعلق حقائق پیش کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو پاکستان اور خطے کی معیشت پر سی پیک کے اثرات کا جامع تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ باہمی مشاورت سے سی پیک کے منصوبوں میں تیسرے فریق کی شمولیت کا بھی خیر مقدم کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: 'اس وقت سی پیک اتھارٹی کا کوئی چیئرمین نہیں ہے'

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ چین اور پاکستان، سی پیک کے مثبت اقدامات کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے اور تھنک ٹینکس، میڈیا اور رہنما رائے عامہ کی حوصلہ افزائی کریں گے تاکہ وہ منصوبے کا بین الاقوامی تعاون، معاشی ترقی اور عوامی ترقی کے طور پر جائزہ لے سکیں۔

سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اگلا اجلاس 2021 میں باہمی اتفاق رائے سے طے پانے والی تاریخوں میں منعقد ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں