سال 2021 ترقی کا سال ہوگا، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 01 جنوری 2021
وزیراعظم عمران خان اسلام آباد میں گاڑیاں متعارف کرانے کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں —فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان اسلام آباد میں گاڑیاں متعارف کرانے کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں —فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے نئے سال کے پہلے روز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سال 2021 کو پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا۔

اسلام آباد میں گاڑیاں متعارف کروانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اگر کسی ملک سے سیکھ سکتا ہے تو وہ چین ہے، کیوں کہ ان کا ترقی کا ماڈل ہمیں سب سے زیادہ بہتر رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'چین نے جس طرح صنعتکاری کی، برآمدات کے زونز بنائے، بیرون ملک سے سرمایہ کاری لے کر آئے اور اس سے اپنی برآمدات بڑھائی جس سے ان کی دولت بڑھی اور اس سے انہوں نے لوگوں کو غربت سے نکالا'۔

مزید پڑھیں: 'خدشہ ہے عمران خان 5 کے بجائے 10 سال مکمل کرلیں گے'

انہوں نے کہا کہ 'چین نے 70 کروڑ لوگوں کو گزشتہ چند دہائیوں میں غربت سے نکالا، اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں'۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ چینی صنعتیں ہمارے خصوصی اقتصادی زونز میں ری لوکیٹ کریں، ویتنام میں چینی انڈسٹری نے ری لوکیٹ کیا اور وہ ان کی برآمدات کا بہت بڑا حصہ بن چکا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ چین نے گزشتہ 30 سے 35 برسوں میں جس تیزی سے ترقی کی ہے پاکستان اس سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ 50 سالوں سے حکومتوں نے برآمدات بڑھانے کی کوشش نہیں کی جس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے اور آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے'۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 'چین کے ساتھ مل کر ہم زراعت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور سی پیک کے اگلے حصے میں زراعت کا شعبہ بھی شامل ہے'۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آٹو موبائیل کی صنعت ایسی ہے جس سے اس سے جڑی تمام صنعتیں ترقی کریں گی، روزگار پیدا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 'معیشت میں استحکام لانے کی کوشش کی جاتی ہے تو عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں کورونا وائرس کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے مشکلات میں اضافہ ہوا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم سے امیر ممالک میں بھی لوگوں کی کھانا لینے کے لیے لائنیں لگی ہوئی ہیں، ہمیں خوف تھا کہ ہمارا نچلا طبقہ پس جائے گا تاہم احساس پروگرام کے تحت ہم اسے بچانے میں کامیاب رہے'۔

یہ بھی پڑھیں: 'کل عمران خان نے کہا کہ میری حکومت چلانے کی کوئی تیاری ہی نہیں تھی'

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے 2 سال میں جو تجربہ کیا اب ہم ہر قسم کے چیلنجز کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سال 2021 ترقی کا سال ہوگا، ہماری صنعتیں چل پڑی ہیں سیمنٹ کی صنعت اور ٹیکسٹائل کی صنعت میں نمو دیکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2021 میں کاروبار دوست پالیسی بنائیں گے اور جو دولت پیدا ہوگی اس سے ہم عوام کو غربت سے نکالنے پر خرچ کریں گے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا، پنجاب اور گلگت بلتستان میں رواں سال کے آخر میں یونیورسل صحت کوریج فراہم کردیں گے۔

اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ 'احساس پروگرام کے ذریعے ایک اور پروگرام متعارف کرانے لگا ہوں جس کے تحت ہم کوشش کریں گے کہ پاکستان میں کوئی بھوکا نہ سوئے'۔

'تمام بحرانوں پر قابو پالیا'

وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر - فوٹو:ڈان نیوز
وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر - فوٹو:ڈان نیوز

قبل ازیں وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار حماد اظہر نے کہا کہ پوری دنیا آج تسلیم کررہی ہے کہ ایف اے ٹی ایف میں ہم نے تیزی سے اقدامات کیے، ‏جب حکومت سنبھالی تو برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافہ ہورہا تھا مگر بہتر حکمت عملی سے ان تمام بحرانوں پر قابو پالیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‏کورونا کے مقابلے کے ساتھ ساتھ ہم نے معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کیے، ہمیں بڑی مشکل صورتحال کا سامنا تھا کیونکہ ماضی میں معیشت کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالتے ہی ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے لیکن وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں معیشت کو منزل کی جانب گامزن کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‏موٹر سائیکل اور ٹریکٹر کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں معیاری گاڑیاں بننے کا عمل شروع ہورہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں