دہشت گردی کی مالی معاونت: ذکی الرحمٰن لکھوی کو مجموعی طور پر 15سال قید کی سزا

اپ ڈیٹ 08 جنوری 2021
ذکی الرحمٰن لکھوی کو مجموعی طور پر 15سال قید کی سز سنائی گئی— فائل فوٹو: اے ایف پی
ذکی الرحمٰن لکھوی کو مجموعی طور پر 15سال قید کی سز سنائی گئی— فائل فوٹو: اے ایف پی

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے مقدمے میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے رہنما ذکی الرحمن لکھوی کو مجموعی طور پر 15 سال قید اور 3 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

عدالت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت پر تین مختلف دفعات میں سزا سناتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی ہدایت کی کہ اس مقدمے میں شریک ملزم ابو انس محسن کو گرفتار کریں کیونکہ ان کے خلاف بھی مناسب ثبوت موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: دہشتگردی کیلئے مالی معاونت کا کیس: کالعدم لشکر طیبہ کے رہنما ذکی الرحمٰن لکھوی گرفتار

2 جنوری کو جاری ایک بیان میں عہدیداروں نے بتایا کہ ذکی الرحمٰن لکھوی کو پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے لاہور سے انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں گرفتار کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ان پر دہشت گردی کی مالی اعانت کے لیے فنڈز جمع کرنے اور اس کی فراہمی کے لیے میڈیکل ڈسپنسری چلانے کا شبہ ہے، ان پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت الزام عائد کیا گیا تھا اور لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

آج جاری کردہ اپنے تحریری حکم میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لکھوی کو دہشت گردی کی مالی اعانت کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کی غرض سے کوٹ لکھپت میں ڈسپنسری چلانے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی تین دفعات کے تحت مجرم پایا۔

یہ بھی پڑھیں: لشکر طیبہ کا سب سے بڑا حمایتی ہوں، پرویز مشرف

لکھوی کو ہر دفعہ کے تحت پانچ، پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور تینوں دفعات میں سزائیں ایک ساتھ ہی لاگو ہوں گی (جو مجموعی طور پر 15 سال بنتی ہے) جبکہ ان پر 3 لاکھ روپے اضافی جرمانہ بھی کیا گیا ہے، عدالت نے مذکورہ ڈسپنسری کا قبضہ بھی ریاست کے حوالے کردیا۔

لکھوی کو اب سزا پوری کرنے کے لیے سینٹرل جیل، اڈیالہ بھیج دیا جائے گا۔

کالعدم عسکریت پسند گروپ لشکر طیبہ کے رہنما کی حیثیت سے لکھوی کو امریکا اور بھارت نے 2008 کے ممبئی حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا، انہیں پہلے 2008 میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

بھارت طویل عرصے سے پاکستان سے لکھوی کے ٹرائل کا مطالبہ کررہا ہے لیکن پاکستان کا کہنا تھا کہ دہلی نے لشکر طیبہ کے رہنما کے خلاف ٹرائل کے لیے ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیے۔

مزید پڑھیں: کالعدم لشکر طیبہ کے 4 رہنماؤں کی گرفتاری پر امریکا کا خیرمقدم

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی ایک کمیٹی کا کہنا تھا کہ ذکی الرحمٰن لکھوی، لشکر طیبہ کی کارروائیوں کے سربراہ ہیں اور اس پر چیچنیا، بوسنیا، عراق اور افغانستان سمیت متعدد دوسرے خطوں اور ممالک میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں