طیارہ حادثہ: انڈونیشی غوطہ خوروں کو بحیرہ جاوا میں جہاز کے ٹکڑے مل گئے

10 جنوری 2021
ریسکیو ٹیموں نے پانی سے جسم کے حصے، کپڑوں کے ٹکڑے اور دھات کے اسکریپ نکالے تھے — فوٹو: اے پی
ریسکیو ٹیموں نے پانی سے جسم کے حصے، کپڑوں کے ٹکڑے اور دھات کے اسکریپ نکالے تھے — فوٹو: اے پی

انڈونیشیا میں غوطہ خوروں نے بحیرہ جاوا میں 23 میٹر گہرائی میں گزشتہ روز گر کر تباہ ہونے والے بوئنگ 500-737 طیارے کے حصوں کو تلاش کرلیا۔

گزشتہ روز بدقسمت طیارہ جکارتہ سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا تھا اور اس میں عملے کے ارکان سمیت 62 افراد سوار تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق انڈونیشیا کے ایئر چیف مارشل ہادی تاہجانتو نے اپنے بیان میں کہا کہ 'ہمیں غوطہ خوروں کی ٹیم سے رپورٹس ملی ہے کہ پانی صاف ہے جس کے باعث طیارے کے کچھ حصے نظر آئے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ یہی وہ مقام ہے جہاں طیارہ گر کر تباہ ہوا'۔

انہوں نے کہا کہ طیارے کے جو حصے نظر آئے ہیں ان میں فیوزلیگ کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑے اور ایئرکرافٹ رجسٹریشن کے حصے ہیں۔

قبل ازیں ریسکیو ٹیموں نے پانی سے جسم کے حصے، کپڑوں کے ٹکڑے اور دھات کے اسکریپ نکالے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا: نجی ایئرلائن کا طیارہ اڑان کے کچھ دیر بعد ہی گر کر تباہ

ایئر چیف مارشل کا کہنا تھا کہ 'امید ہے کہ آج دوپہر تک پانی مزید صاف ہوجائے گا اور ہم مزید تلاش جاری رکھ سکیں گے'۔

نجی ایئرلائن سری وِجایا ایئر کی پرواز 182 کی تلاش میں اہم پیشرفت اس وقت سامنے آئی تھی جبکہ نیوی کی کشتی کے سونار آلے کو اس مقام سے طیارے کا سگنل ملا تھا، جہاں سے پائلٹس کا آخری بار رابطہ ہوا تھا اور اس کے بعد جہاز لاپتا ہوگیا تھا۔

طیارے کے گرنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکی، جبکہ اس میں موجود لوگوں کے زندہ بچنے کے بھی کوئی امکانات نہیں ہیں۔

انڈونیشیا کے صدر جوکو وِدودو اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ 'میں حکومت اور ملک کے تمام لوگوں کی طرف سے حادثے پر دل کی گہرائیوں سے تعزیت کرتا ہوں'۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی کمیٹی کو حادثے کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

لانسانگ اور لاکی جزیروں کے درمیان علاقے کے ماہی گیروں نے بتایا تھا کہ انہوں نے ہفتہ کو دوپہر ڈھائی بجے دھماکے کی آواز سنی تھی۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں مسافر جہاز سمندر میں گر کر تباہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز بوئنگ 500-737 جہاز مغربی کلیمنتان صوبے کے شہر پونٹیانَک جارہا تھا، جو مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی ریڈار سے لاپتا ہوگیا تھا۔

شدید بارش کے باعث جہاز کی روانگی میں 30 منٹ تاخیر ہوئی تھی۔

انڈونیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ بودی کاریا نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ طیارے میں عملے کے 12 ارکان سمیت 62 افراد سوار تھے۔

ملک کی ٹرانسپورٹ سیفٹی کمیٹی کا کہنا تھا کہ طیارے میں سوار تمام افراد انڈونیشی تھے۔

قابل اعتماد ٹریکنگ سروس 'فلائٹ ریڈار 24' نے ٹوئٹر پر کہا کہ سری وِجایا ایئر کی پرواز 'ایس جے 182' کی بلندی میں جکارتہ سے اڑان بھرنے کے بعد تقریباً 4 منٹ بعد ایک منٹ سے بھی کم وقت میں 10 ہزار فٹ کی کمی آئی۔

ٹریکنگ ڈیٹا میں موجود رجسٹریشن تفصیلات کے مطابق لاپتہ ہونے والا بوئنگ 500-737 جہاز 27 سال پُرانا تھا۔

ایئرلائن کے چیف ایگزیکٹو جیفرسن اَروِن نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ پرواز سے قبل جہاز میں کوئی خرابی نہیں تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں