رکن سندھ اسمبلی جام خان شورو و دیگر کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2021
جام خان شورو سندھ کے وزیر بلدیات رہ چکے ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر
جام خان شورو سندھ کے وزیر بلدیات رہ چکے ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن صوبائی اسمبلی اور سندھ کے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو و دیگر خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

نیب کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی صدارت میں ہوا، جس میں نیب کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

بعد ازاں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2 ریفرنسز کی منظوری دی گئی، جن کی تفصیلات سے متعلق اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس میں سندھ اسمبلی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو، چیئرمین ٹاؤن کمیٹی قاسم آباد حیدرآباد ماسٹر کران خان شورو، کاشف شورو، ڈسٹرکٹ آفیسر ریونیو سجاد حیدر شاہ، اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد شاہ نواز سومرو، مختیار کار قاسم آباد اختر علی شیخ، علی ذولفقار میمن، سپروائزنگ ٹیپڈار امتیار سولنگی و دیگر افراد خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے سابق وزیر بلدیات سندھ کی عبوری ضمانت منظور کرلی

اعلامیے میں بتایا گیا کہ ان ملزمان پر غیر قانونی طور پر اختیارت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دہ جام شورو قاسم آباد سندھ میں سرکاری اراضی پر قبضہ کر کے ذاتی استعمال میں لانے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانہ کو تقریباَ 5 ارب روپے کا نقصان پہنچا تھا۔

ادارے نے مزید بتایا کہ ایگزیکٹو اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر بورڈ آف انویسٹمنٹ اسلام آباد عادل کریم، ڈائریکٹر بورڈ آف انویسٹمنٹ اسلام آباد محمد ایوب، سابق ڈائریکٹر بورڈ آف انویسٹمنٹ محمد مسلم اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ان ملزمان پر اختیارات کاناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو تقریباً 41 کروڑ 74 لاکھ 9 ہزار روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

اس کے علاوہ نیب کے اجلاس میں 7 انکوائریز کی منظوری بھی دی گئی، جن میں فدا خان، آفتاب خان (فرنٹ مین)، اویس مظفر ٹپی اور دیگر، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسران/ اہلکار اور دیگر، قادر بخش اور دیگر، سابق رجسٹرار پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ڈاکٹر احمد ندیم اکبر اور دیگر، پراجیکٹ ڈائریکٹر سولر سسٹم فار واٹر سپلائی اینڈ ڈرینیج اسکیمز، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ محمد اکبر بلوچ اور دیگر، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کوئٹہ شعیب احمد گولا ، محمد رفیق بنبھان اور دیگر کے خلاف انکوائریز کی منظوری شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب اجلاس:7ریفرنسز کی منظوری، پرویز الہٰی کے خلاف انویسٹی گیشن بند

اس کے علاوہ مذکورہ اجلاس میں 5 انویسٹی گیشنز کی منظوری بھی دی گئی۔

ان کی تفصیلات سے متعلق اعلامیے میں بتایا گیا کہ اسپیشل انیشی ایٹو ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ کے افسران/اہلکار، میسرز پاک اوے سز انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر، چیئرمین پی ایم ایس جی آئی ڈی اے اسلم شاہ، سابق منیجنگ ڈائریکٹر جی آئی ڈی اے فرید احمد، الاٹمنٹ کمیٹی کے اراکین، سابق پی ڈیز اینڈ ایم ڈیز جی آئی /جی آئی ای ڈی اے اور دیگر، فشریز ڈپارٹمنٹ کی انتظامیہ اور دیگر، سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال، علی انور و دیگر سمیت بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف منظوری شامل ہے۔

علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بلوچستان حکومت کے لیے MI-171E ہیلی کاپٹر کی پروکیورمنٹ کمیٹی اور دیگر کے خلاف انکوائری اب تک کے عدم ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں