انڈونیشیا میں 6.2 شدت کا زلزلہ، 35 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 15 جنوری 2021
زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں اور پلوں کو نقصان پہنچا—تصویر: اے پی
زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں اور پلوں کو نقصان پہنچا—تصویر: اے پی
پیسفک رنگ آف فائر نامی خطے میں ہونے کی وجہ سے انڈونیشیا میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں—تصویر: اے ایف پی
پیسفک رنگ آف فائر نامی خطے میں ہونے کی وجہ سے انڈونیشیا میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں—تصویر: اے ایف پی

جکارتہ: انڈونیشیا کے جزیرے سُلاویسی پر آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 35 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب میٹرولوجیکل ادارے نے آفٹر شاکس کا انتباہ جاری کیا ہے جو اس حد تک طاقتور ہوسکتے ہیں کہ سونامی کو جنم دے سکیں۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق زلزلہ رات ڈیڑھ بجے آیا جس کا مرکز مجینے نامی قصبے کے 6 کلومیٹر شمال مشرق اور 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا، جس کے نتیجے میں ہزاروں شہری خوفزدہ ہو کر نسبتاً اونچے مقام پر جانے کے لیے گھروں سے باہر نکل آئے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں زلزلہ، 20 افراد ہلاک

زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں 3 جگہ لینڈ سلائڈنگ ہوئی، اس کے علاوہ بجلی کی فراہمی کا سلسلہ منقطع ہوا، پلوں کو نقصان پہنچا جبکہ 60 سے زائد گھر متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ 2 ہوٹلوں اور صوبائی گورنر کے دفتر کو بھی نقصان پہنچا جہاں 2 افراد کے ملبے تلے ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا۔

شدید زلزلے سے عمارتوں کی بنیادیں ہل گئیں—تصویر: رائٹرز
شدید زلزلے سے عمارتوں کی بنیادیں ہل گئیں—تصویر: رائٹرز

ڈیزاسٹر ایجنسی کے سربراہ ڈارنو ماجد نے بتایا کہ مجینے اور اطراف کے اضلاع میں 35 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ریسکیو کا عمل مکمل ہونے تک مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

قومی ڈیزاسٹر مٹگیشن ایجنسی کی ابتدائی رپورٹس کے مطابق 637 افراد مجینے میں جبکہ 2 درجن ماموجو نامی قصبے میں زخمی ہوئے۔

زلزلے کے وقت سونامی کا کوئی انتباہ جاری نہیں کیا گیا البتہ انڈونیشیا کی میٹرولوجی اور جیوفزکس ایجنسی کی سربراہ نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اس کے بعد آفٹر شاکس آسکتے ہیں اور ممکنہ طور پر اتنا طاقتور زلزلہ بھی آسکتا ہے جو سونامی کو جنم دے۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا کے جزیرے میں زلزلہ، سونامی سے کئی افراد لاپتہ

انہوں نے بتایا کہ جمعہ کو آنے والے زلزلے سے قبل جمعرات کی دوپہر کو 5.9 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے بعد کم از کم 26 آفٹرشاکس آئے تھے۔

حکام نے ملبےتلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا—تصویر: اے ایف پی
حکام نے ملبےتلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا—تصویر: اے ایف پی

سلاویسی کی صوبائی حکومت کے ترجمان سفرالدین نے بتایا کہ حکام کو ٹیلی مواصلات بحال کرنے، متعدد پلوں کو مرمت کرنے اور خیموں، خوراک اور طبی اشیا کی فراہمی ضرورت ہے۔

پیسفک رنگ آف فائر کہلائے جانے والے خطے میں واقع ہونے کی وجہ سے انڈونیشیا میں اکثر و بیشتر زلزلے آتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا: زلزلہ، سونامی سے ہلاک افراد کی اجتماعی تدفین شروع

سال 2018 میں 6.2 شدت کے زلزلے اور اس کے بعد آنے والے سونامی نے سلاویسی کے شہر پالو کو شدید متاثر کیا تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 2004 میں جزیرے سماٹرا میں 9.1 شدت کے زلزلے سے آنے والے سونامی نے انڈونیشیا، سری لنکا، بھارت، تھائی لینڈ اور 9 دیگر ممالک کے ساحلی علاقوں میں تباہی مچادی تھی جس کے نتیجے میں 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں