سام سنگ اسمارٹ فونز اور ٹیلی ویژن تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے، مگر یہ ٹیکنالوجی کے دیگر شعبوں پر بھی کام کرتی ہے۔

ان میں سے ایک روبوٹس کی تیاری ہے اور ہر سال کمپنی کی جانب سے نئے روبوٹس کو لاس ویگاس میں سی ای ایس ٹیکنالوجی نمائش کے دوران پیش کیا جاتا ہے۔

اس سال بھی ٹیکنالوجی کی دنیا کی سب سے بڑی نمائش کے دوران سام سنگ نے کئی روبوٹس متعارف کرائے، مگر سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ایک کانسیپٹ روبوٹ بنا۔

بوٹ ہینڈی نامی روبوٹ لانڈری کے اٹھانے، ڈش واشر بھرنے، کھانے کی میز سجانے اور کئی کام کرسکتا ہے۔

سام سنگ کا تو دعویٰ ہے کہ یہ روبوٹ ایک کیمرے اور اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے اشیا کو شناخت کرنے کے قابل بھی ہوتا ہے۔

کمپنی کے مطابق اس روبوٹ کا مقصد کچن اور گھر کے ہر حصے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

یہ تو ابھی واضح نہیں کہ یہ انوکھا روبوٹ کب تک صارفین کے لیے دستیاب ہوسکتا ہے، کیونکہ اکثر سام سنگ کی جانب سے سی ای ایس میں مستقبل کی ٹیکنالوجی پر مبنی روبوٹس پیش کیے جاتے ہیں، جو کانسیپٹ کی حد تک ہی رہتے ہیں۔

تاہم کمپنی نے اس نئے روبوٹ کے بارے میں بتایا کہ یہ اس وقت تیاری کے مراحل سے گزر رہا ہے۔

فوٹو بشکریہ سام سنگ
فوٹو بشکریہ سام سنگ

موجودہ شکل میں بوٹ ہینڈی لمبا، پتلا، بلیک اینڈ وائٹ روبوٹ ہے جس کی 2 بڑی ڈیجیٹل آنکھیں ہیں، جس کے تاثرات حرکت کرتے ہوئے بدلتے ہیں۔

روبوٹ کا ایک ہی ہاتھ ہے جبکہ جسم کے اوپر اور ہاتھ میں کیمرے نصب ہیں جو اشیا شناخت کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

یہ روبوٹ کمرے میں گھوم پھر سکتا ہے اور بلندی پر موجود اشیا تک بھی رسائی حاصل کرسکتا ہے۔

سام سنگ کی جانب سے ایک صارفین کے لیے دستیاب روبوٹ بھی نمائش میں پیش کیا گیا جو رواں سال کسی وقت دستیاب ہوگا۔

فوٹو بشکریہ سام سنگ
فوٹو بشکریہ سام سنگ

جیٹ بوٹ 90 اے آئی پلس نامی ویکیوم روبوٹ میں لیڈار سنسر اور آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی موجود ہے، جو اشیا کو شناخت کرسکتا ہے تاکہ رکاوٹوں سے بچ سکے۔

سام سنگ کے مطابق یہ ویکیوم اتنا اسمارٹ ہے کہ نازک اشیا کے قریب نہیں جاتا جبکہ اس میں ایک کیمرا نصب ہے جو پالتو جانوروں کا خیال رکھنے کے لیے دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں