رواں ہفتے امریکا میں صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کمالا ہیرس کی حلف برادری کی تقریب کے دوران سینیٹر برنی سینڈرز کی وائرل تصویر نے میلہ لوٹ لیا تھا۔

مگر اسے لینے والے فوٹوگرافر کے خیال میں یہ تصویر کچھ خاص نہیں بلکہ 'کچرا' ہے۔

یقیناً سوشل میڈیا پر آپ نے اس تصویر کو متعدد طریقوں سے استعمال ہوتے دیکھا ہوگا جو اس حلف برادری کی تقریب میں کھینچی گئی تھی۔

اس تصویر میں امریکی سینیٹر تنہا ایک جگہ فولڈنگ کرسی میں بیٹھے ہوئے ہیں اور ہاتھوں و پیروں کو کراس کیا ہوگا، سبز جیکٹ اور بڑے سائز کے بغیر انگلیوں والے دستانے پہنے ہوئے ہیں۔

اس تصویر کو لینے والے ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) سے تعق رکھنے والے برینڈن سمیالوسکی ہیں۔

اب انہوں نے ایک انٹرویو میں میں تسلیم کیا ک'یہ تصویر زیادہ اچھی نہیں تھی، اس میں کمپوزیشن اچھی نہیں تھی، میں اسے کسی پورٹ فولیو کا حصہ نہیں بناؤں گا'۔

انہوں نے یہ تصویر اپنے ڈی ایس ایل آر کیمرے سے لی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت انہوں نے برنی سینڈرز کی 2 تصاویر اس تقریب میں کھینچی تھیں اور دوسری تصویر زیادہ بہتر تھی۔

تاہم انہوں نے پہلی تصویر محض سینیٹر کے دلچسپ انداز کی وجہ سے ایجنسی کی فیڈ میں فائل کی تھی، حالانکہ کمپوزیشن کو وہ خود 'کچرا' قرار دیتے ہیں۔

فوٹو گرافر کا کہنا تھا 'میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ فوٹو جرنلزم میں کمپوزیشن کی بجائے مواد کو اہہمیت حاصل ہے، اور یہ مواد حالیہ لمحہ ہوتا ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ وہ 2 ری پبلکن سینیٹرز ٹیڈ کروز اور جوش ہولے پر توجہ مرکوز کرکے ان کی تصاویر لینا چاہتے تھے، جن کی جانب سے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج پر اعتراضات سامنے آئے تھے۔

تاہم انہوں نے برنی سینڈرز کو اس مخصوص پوز میں دیکھا اور اسے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔

فوٹوگرافر نے کہا 'میں اس طرح کی تصویر پسند نہیں کرتا اور عام طور پر کھینچنا بھی پسند نہیں کرتا'۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ اس پر زیادہ خود ہوتے اگر سوشل میڈیا پر تصویر کی میمز پوسٹ نہ کی جاتیں، تاہم وہ انٹرنیٹ پر لوگوں کی تخلیقی صلاحیتوں سے کافی لطف اندوز بھی ہوئے۔

۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

فوٹوگرافر نے برنی سینڈرز کے دستانوں کو بھی سراہا جو ایک ٹیچر نے گھر میں بناکر انہیں دیئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں