سینیٹ انتخابات پر صدارتی ریفرنس: حکومت سندھ کی اوپن بیلٹ کی مخالفت

اپ ڈیٹ 25 جنوری 2021
حکومت سندھ نے کہا کہ سینیٹ انتخابات پر آئین کے آرٹیکل 226 کا اطلاق ہوتا ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
حکومت سندھ نے کہا کہ سینیٹ انتخابات پر آئین کے آرٹیکل 226 کا اطلاق ہوتا ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

حکومت سندھ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے سے منعقد کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی مخالفت کردی۔

اس حوالے سے حکومت سندھ نے سپریم کورٹ میں دائر صدارتی ریفرنس میں اپنا جواب عدالت عظمیٰ میں جمع کرادیا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ صدارتی ریفرنس سیاسی مصلحت پر دائر کیا گیا۔

مزیدپڑھیں: سینیٹ انتخابات صدارتی ریفرنس: عدالت نے تشریح کی تو سب پابند ہوں گے، سپریم کورٹ

حکومت سندھ کی جانب سے جمع کرائے گئے مؤقف میں کہا گیا کہ صدر مملکت کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس میں کوئی قانونی سوال نہیں اٹھایا گیا۔

حکومت سندھ نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی وہ صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دینے سے انکار کرے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا الیکشن آئین کے تحت ہوتا ہے اور الیکشن ایکٹ 2017 میں صرف سینیٹ انتخابات کا طریقہ کار واضح کیا گیا ہے۔

حکومت سندھ نے کہا کہ سینیٹ انتخابات پر آئین کے آرٹیکل 226 کا اطلاق ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات سے متعلق ریفرنس پر چیئرمین سینیٹ، اسپیکر اسمبلیز، الیکشن کمیشن کو نوٹسل

واضح رہے کہ 4 جنوری کو سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کے معاملے پر پہلی سماعت کے بعد چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی و صوبائی اسمبلیز، الیکشن کمیشن، وفاقی و صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کردیے تھے۔

عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ/شو آف ہینڈز سے کرانے کے لیے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت کی تھی۔

بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی حمایت کی تھی۔

جمع کرائے گئے جواب میں اسد قیصر نے کہا تھا کہ اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کروانے کے لیے آئینی ترمیم ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات صدارتی ریفرنس: عدالت نے تشریح کی تو سب پابند ہوں گے، سپریم کورٹ

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 23 دسمبر کو صدر مملکت کی منظوری کے بعد سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کر دیا تھا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس بھجوانے کی وزیرِ اعظم کی تجویز کی منظوری دی اور ریفرنس پر دستخط کیے تھے۔

عدالت عظمیٰ میں دائر ریفرنس میں صدر مملکت نے وزیر اعظم کی تجویز پر سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کی تجویز مانگی ہے۔

ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئینی ترمیم کے بغیر الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرنے کے لیے رائے دی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں