راولپنڈی: بھتیجی کو ریپ اور قتل کرنے کے جرم میں چچا کو سزائے موت

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2021
بچی کے والد نے 22 نومبر 2019 کو ایئرپورٹ پولیس میں اس واقعے کی شکایت درج کروائی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
بچی کے والد نے 22 نومبر 2019 کو ایئرپورٹ پولیس میں اس واقعے کی شکایت درج کروائی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

راولپنڈی کی ایک مقامی عدالت نے اپنی 7 سالہ بھتیجی کو ریپ اور قتل کرنے کے جرم میں ایک شخص کو سزائے موت سنادی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے ولی اللہ نامی مجرم پر 6 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

بچی کے والد نے 22 نومبر 2019 کو ایئرپورٹ پولیس کے پاس اس واقعے کی شکایت درج کروائی تھی اور بچی کے ریپ اور قتل پر اپنے بھائی کو نامزد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: 7 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل، چچا گرفتار

استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ بچی کے دم توڑ دینے کے بعد بھی اس کے 18 سالہ چچا نے دوبارہ اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، بعدازاں پولیس کے سامنے ملزم نے بچی کو ریپ کے بعد قتل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا تھا۔

پولیس تفتیش کے مطابق بچی کے والد افغان شہری ہیں جو ڈھوک چوہدریاں کے سیکٹر ’سی‘ میں اپنی اہلیہ اور 6 بچوں کے ہمراہ مقیم تھے جبکہ ان کا چھوٹا بھائی (ملزم) بھی اسی خاندان کے ہمراہ رہتا تھا۔

ملزم کی اس واقعے سے 2 ماہ قبل شادی ہوئی لیکن وقوع سے 15 روز قبل اس کی اہلیہ واپس اپنے والدین کے گھر چلی گئی تھی۔

پولیس کے مطابق اس بدقسمت رات بچی کا والد جو ایک خاکروب تھا وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ کام پر گیا ہوا تھا جبکہ گھر میں اس کی اہلیہ اور 5 بچوں کے علاوہ مجرم بھی موجودہ تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: 5 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل، متعدد مشتبہ افراد گرفتار

آدھی رات کے وقت ملزم نے بچی کو اس کی والدہ سے کمرے سے نکال کر دوسرے کمرے میں پہنچایا اور وہاں اسے ریپ کا نشانہ بنایا۔

بعدازاں ملزم نے بچی کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا اور اس کی لاش کو اس کی والدہ کے کمرے کے باہر رکھ کر کمبل اوڑھا دیا اور خود گھر سے فرار ہوگیا تاہم پولیس نے سراغ لگا کر ملزم کو اسی آبادی سے گرفتار کیا۔

مذکورہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب بچی کے والد اور بھائی رات ڈھائی بجے گھر واپس آئے اور اسے والدہ کے کمرے کے باہر لیٹا ہوا پایا۔

پولیس کے مطابق پہلے والد کو خیال آیا کہ شاید بچی والدہ کی ڈانٹ کی وجہ سے کمرے کے باہر سورہی ہے لیکن جب انہوں نے کمبل ہٹایا تو دیکھا کہ وہ مر چکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر گڑھ: 5 سالہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے والا ملزم گرفتار

بعدازاں بچی کی لاش کو قریبی نجی ہسپتال لے جایا گیا جہاں موجود ڈاکٹر نے بتایا کہ اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ پولیس کیس ہے۔

ابتدا میں مذکورہ بچی کے والدین مقدمے کے اندراج کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار تھے تاہم پولیس کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائے جانے کے بعد ایف آئی آر درج کروانے پر رضامند ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں