لاہور: عدالت کا گرفتار طلبہ کی ضمانت پر رہائی کا حکم

اپ ڈیٹ 02 فروری 2021
عدالت نے گرفتار 35 طلبہ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا—فائل/فوٹو:وائٹ اسٹار
عدالت نے گرفتار 35 طلبہ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا—فائل/فوٹو:وائٹ اسٹار

لاہور کی مقامی عدالت نے نجی یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں نامزد مقدمے کے تحت گرفتار کیے گئے 35 طلبہ کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ آصف اقبال نے طلبہ کے خلاف نجی یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے مقدمے کی سماعت کی اور گرفتار 35 طلبہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں: لاہور: نجی یونیورسٹی کے باہر ہنگامہ آرائی کیس میں گرفتار طلبہ کا جوڈیشل ریمانڈ

عدالت کے حکم کے باوجود 7 طلبہ کو رہا نہیں کیا جائے گا کیونکہ وہ تھانہ ٹاؤن شپ میں ایک اور مقدمے میں نامزد ہیں۔

طلبہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ طلبہ کو جھوٹے مقدمات میں نامزد کیا گیا اور اب عدالت نے ان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

خیال رہے کہ پولیس نے تھانہ نواب ٹاؤن میں طلبہ کو نجی یونیورسٹی میں ہنگامہ ارائی کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا جبکہ تھانہ ٹاؤن شپ نے درج مقدمے میں چار طلبہ کو بے قصور ہونے کی بنا پر مقدمے سے خارج کر دیا تھا۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری نے نجی یونیورسٹی کے باہر ہنگامہ آراٸی کیس میں گرفتار 37 طلبہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھج دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ قمر زمان نے کیس کی سماعت کی تھی جہاں گرفتار طلبہ کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور پولیس کی جانب سے طلبہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا نہیں کی گئی اور عدالت سے استدعا کی گئی کہ انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے، جس کو عدالت نے منظور کرتے ہوئے تمام طلبہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

دوران سماعت گرفتار طلبہ کی جانب سے ان کے وکلا نے ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں اور اس موقع پر گرفتار طلبہ کے وکلا اور ساتھیوں کی تلخ کلامی بھی ہوئی جبکہ مبینہ طور پر عثمان نامی طالب علم پولیس وین کے اندر بے ہوش ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: احتجاج کرنے والے طلبہ کے 5 رہنماؤں کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ

واضح رہے کہ 27 جنوری کو لاہور کی مقامی عدالت نے نجی یونیورسٹی میں مبینہ ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں نامزد 5 طلبہ رہنماؤں کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا اسی طرح یونیورسٹی امتحانات کے انعقاد کے خلاف تحریک کی قیادت کرنے والے 5 طلبہ کو اقبال ٹاؤن کے علاقے میں ایک مکان میں صبح سویرے چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا گیا تھا۔

پولیس نے 26 جنوری کو نجی یونیورسٹی کے باہر مظاہرہ کرنے والے طلبہ پر سیکیورٹی گارڈز نے لاٹھی چارج کیا تھا جس کے نتیجے میں پانچ طلبہ کے سر میں چوٹیں لگی تھیں۔

پولیس نے مظاہرین میں سے 36 طلبہ کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا تھا جنہیں 27 جنوری کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا اور انہوں نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں