عرب-اسرائیل معاہدے: ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد

اپ ڈیٹ 03 فروری 2021
جیرڈ کشنر اور ان کے مشیر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی قانون دان نے نامزد کیا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
جیرڈ کشنر اور ان کے مشیر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی قانون دان نے نامزد کیا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کروانے میں اہم کردار ادا کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی وکیل نے سابق صدر کے داماد جیرڈ کشنر اور ان کے ایک ساتھی کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کردیا۔

جیرڈ کشنر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی حکومت میں ان کے خصوصی مشیر بھی تھے۔

جیرڈ کشنر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کے شوہر ہیں اور وہ آرتھوڈوکس یہودی ہیں۔

جیرڈ کشنر کے آباؤ و اجداد یورپی تھے اور ان کے پڑدادا ہولوکاسٹ کے متاثرین میں تھے، ہولو کاسٹ جنگ عظیم دوئم کے دوران اس وقت جرمنی کے ڈکٹیٹر و چانسلر ایڈولف ہٹلر کی جانب سے یہودیوں کے مبینہ قتل عام کو کہا جاتا ہے۔

جیرڈ کشنر اور ان کے مشرق وسطیٰ سے متعلق خصوصی مشیر ایوی برکووٹز کو عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کروانے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی قانون دان نے انہیں دنیا کے معتبر ترین ایوارڈ کے لیے نامزد کیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل رہنے والے اور یونیورسٹی میں قانون کی تعلیم دینے والے قانون دان ایلان درشووٹز نے ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور ان کے مشیر کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

عرب - اسرائیل معاہدوں پر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی 2020 میں امن کے نوبیل انعام کیئلے نامزد کیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
عرب - اسرائیل معاہدوں پر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی 2020 میں امن کے نوبیل انعام کیئلے نامزد کیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

وکیل نے دونوں افراد کو عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان اگست سے دسمبر 2020 کے درمیان ہونے والے (ابراہم معاہدوں) (Abraham Accords) میں نمایاں کردار ادا کرنے پر نامزد کیا۔

’ابراہم معاہدے‘ اسرائیل کے عرب ممالک متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین، سوڈان اور مراکش کے درمیان ہونے والے امن معاہدوں کو کہا جاتا ہے، ان معاہدوں میں امریکی حکومت نے ثالث کا کردار ادا کیا اور امریکا کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ، ان کے داماد اور ان کے ایک مشیر نے اہم کردار ادا کیا۔

مذکورہ معاہدوں کے تحت عرب ممالک نے پہلی بار عرب سرزمین پر قابض ملک فلسطین کو تسلیم کرنے سمیت ان سے سفارتی تعلقات بحال کیے۔

’ابراہم معاہدوں‘ میں کردار ادا کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی وکلا ٹیم میں شامل وکیل ایلان درشووٹز نے جیرڈ کشنر اور ان کے مشیر ایوی برکووٹز کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرتے ہوئے نوبیل کمیٹی آف نارویجن کو خط لکھ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 'تاریخی امن معاہدہ'

ایلان درشووٹز نے اپنے خط میں دونوں افراد کی تعریف کرتے ہوئے امریکا میں تعینات اسرائیلی سفیر اور اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر کی بھی تعریف کی تاہم ساتھ ہی لکھا کہ دونوں سفیروں کو نامزد کرنے سے تنازع پیدا ہونے کا امکان ہے۔

جیرڈ کشنر ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا کے شوہر ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
جیرڈ کشنر ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا کے شوہر ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

نوبیل کمیٹی انعام کے لیے جیتنے والے افراد کا اعلان ستمبر یا اکتوبر 2021 میں کرے گی، جس کے بعد انعام جیتنے والوں کو 10 دسمبر کو انعام سے نوازا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل سے معاہدہ کرکے یو اے ای نے عالم اسلام کے ساتھ غداری کی، ایران

خیال رہے کہ نوبیل انعام کے لیے دنیا کے کسی بھی شخص کو دنیا کے تمام پارلیمنٹ کے ارکان، قانون کی تعلیم دینے والی یونیورسٹیز کے پروفیسرز، گورنرز، قانون دان، اہم سماجی شخصیات، نوبیل انعام جیتنے والے افراد اور نوبیل انعام کمیٹی کے سابق ارکان بھی نامزد کر سکتے ہیں۔

جیرڈ کشنر سے قبل ان کے سسر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی گزشتہ سال عرب ممالک و اسرائیل میں امن معاہدے کروانے پر نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا گیا تھا مگر انہیں کمیٹی نے انعام نہیں دیا۔

ابھی یہ کہنا قبل از وقت کہ جیرڈ کشنر اور ان کے مشیر رواں برس کا نوبیل انعام جیتنے میں کامیاب جائیں گے یا نہیں۔

جیرڈ کشنر یہودی جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا خاندان مسیحی ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
جیرڈ کشنر یہودی جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا خاندان مسیحی ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

تبصرے (0) بند ہیں