دنیا کو تسلیم کرلینا چاہیے کہ بھارت ایک غیر ذمہ دار جوہری ملک ہے، صدر مملکت

اپ ڈیٹ 04 فروری 2021
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے
 — فائل فوٹو / اسکریب گریب
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے — فائل فوٹو / اسکریب گریب

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیر کے ساتھ کھڑا رہے گا جبکہ بھارت عالمی برداری سے کیے گئے وعدوں سے پیچھے ہٹ رہا ہے، دنیا کو تسلیم کرلینا چاہیے کہ بھارت ایک غیر ذمہ دار جوہری ملک ہے۔

اسلام آباد میں کشمیریوں سے یک جہتی کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کے جذبات کو دبانے کے لیے تمام حربے استعمال کررہا ہے جو ان کے بنیادی حقوق کی حق تلفی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت آگ سے کھیل رہا ہے جو اس کے سیکیولرزم کو جلادے گی، صدر عارف علوی

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ’یہ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ کشمیری عوام کی جدوجہد میں اس کا ساتھ دے اور عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر پر مسلسل احساس دلاتا رہے‘۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں باور کرایا کہ وہ مقبوضہ وادی میں استصواب رائے کرائے اور انہیں انصاف فراہم کرے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے عالمی برادری کی اس سوچ کو مسترد کردیا جس میں وہ مسئلہ کشمیر کو محض ریاستی تنازع سمجھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا‘ صدرِ مملکت، وزیراعظم کا یومِ سیاہ پر پیغام

انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت وادی میں آبادی کا تناسب بڑھا رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں اسے روکنا ہوگا اور کشمیری عوام کی نفسیاتی، سماجی اور معاشرتی جدوجہد میں ان کا ساتھ دینا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی لیکن نئی دہلی نے جارحانہ رویہ اختیار کیا اور پلوامہ واقعے کے بعد سرحد پار حملہ بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو تسلیم کرلینا چاہیے کہ بھارت ایک غیر ذمہ دار جوہری ملک ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارت نے پہلے جوہری دھماکے کیے پاکستان نے نہیں کیے تھے اور بھارت نے محدود پیمانے پر جوہری لڑائی شروع کرنے کی کوشش کی تھی۔

مزید پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، صدارتی فرمان جاری

انہوں نے کہا کہ بھارت نے انتخابات میں کامیابی کے لیے پاکستان پر حملہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میڈیا اور عالمی مبصرین کو وادی میں جانے کی اجازت نہیں دیتا اور اپنے مفاد کے لیے انٹرنیٹ سروس بھی معطل رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 5 اگست کو مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو نہ صرف ریاست کے بجائے 2 وفاقی اکائیوں میں تقسیم کیا تھا بلکہ وادی کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے وہاں غیر کشمیریوں کو زمین خریدنے کی اجازت بھی دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں