کوئٹہ: ڈی سی آفس کے قریب بم دھماکا، 2 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 05 فروری 2021
دھماکے میں دو افراد جاں بحق ہوئے—فوٹو: غالب نہاد
دھماکے میں دو افراد جاں بحق ہوئے—فوٹو: غالب نہاد

کوئٹہ میں ڈی سی آفس کے قریب انسکومب روڑ پر بم دھماکے سے 2 افراد جاں بحق اور 5 شہری زخمی ہوگئے۔

سول ہسپتال کوئٹہ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ارباب کامران کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں 2 لاشیں لائی گئی تھیں اور 4 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے لایا گیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر میجر (ر) اورنگ زیب بادینی نے بتایا کہ دھماکے کا مقصد بظاہر یوم یک جہتی کشمیر کی ریلی کو نشانہ بنانا تھا جو قریب سے گزر رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ تاحال دھماکے کی نوعیت کا سراغ نہیں لگایا جاسکا، پولیس کے مطابق دھماکا ڈی سی آفس کے قریب انسکومب روڈ پر ہوا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کے علاقے تربت میں دھماکا، 4 افراد زخمی

پولیس کا کہنا تھا کہ لاشیں اور تمام زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا۔

سیکیورٹی فورسز نے دھماکے کے بعد جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر ثبوت اکٹھے کرنے کا عمل شروع کیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ تاحال دھماکے کی نوعیت کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

گورنر بلوچستان جسٹس امان اللہ خان یاسین زئی نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ شرپسند عناصر ملک کے استحکام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

اس سے قبل بلوچستان کے ہی شہر سبی میں لونی چوک پر بم دھماکے میں 24 افراد زخمی ہوئے تھے۔

سبی میں دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا اور یوم یک جہتی کشمیر کی ریلی گزرنے کے بعد ہوا تھا۔

خیال رہے کہ بلوچستان گزشتہ چند سالوں سے بدامنی کا شکار ہے اور یہاں سیکیورٹی فورسز پر حملے، دھماکے اور مختلف واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، جس کے پیچھے بیرون دشمنوں کا ہاتھ ہونے کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق، 10 زخمی

گزشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع مچھ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 10 کان کنوں کو اغوا کے بعد قتل کیا گیا جس کے نتیجے میں شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

سال 2020 کے آخری مہینے میں بھی بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ، دھماکے سمیت لوگوں کی لاشیں بھی ملیں تھیں۔

27 دسمبر کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 7 جوان شہید ہوگئے تھے۔

اس سے ایک روز قبل 26 دسمبر کو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ دھماکا مقامی گراؤنڈ میں فٹ بال میچ کے دوران ہوا تھا جس سے قریبی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: کوئلے کی کان میں دھماکا، 3 کان کن جاں بحق

23 دسمبر کو صوبہ بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے سلک کور میں کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا حوالدار شہید ہوگیا تھا۔

22 دسمبر کو آواران میں ہی خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 10 مشتبہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 21 دسمبر کو ضلع آواران کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوا تھا۔

مزید برآں دسمبر کے اوائل میں لیویز فورسز نے مکران ڈویژن کے ضلع کیچ میں 2 مختلف مقامات سے 5 گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں