بلوچستان: سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کا تبادلہ، 10 ’دہشتگرد’ ہلاک

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2020
سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے علاقے آواران میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 10 مشتبہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ’یہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ میں ملوث تھے جس کے نتیجے میں 20 دسمبر کو آواران کے علاقے میں لانس نائیک محمد اقبال شہید ہوگئے تھے‘۔

بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے آواران کے علاقے گوارو میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر آپریشن کیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، اہلکار شہید

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جیسے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا، دہشت گردوں نے ان پر فائرنگ کرکے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر فائرنگ کے تبادلے میں 10 دہشت گرد مارے گئے۔

بعد ازاں تلاشی کے دوران وہاں سے اسلحہ و گولہ بارود کا ذخیرہ برآمد کرلیا گیا۔

ادھر سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی نے رپورٹ کیا کہ آواران میں فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے بلوچ ریجمنٹ کے لانس نائیک محمد اقبال کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ ضلع مظفر گڑھ کے علاقے کوٹ ادو میں سپردخاک کردیا گیا۔

محمد اقبال آواران میں سرچ آپریشن کے دوران دہشتگردوں کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے، جنہیں کراچی میں کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکے تھے۔

شہید سپاہی کی نماز جنازہ کوٹ ادو میں گورنمنٹ ہائی اسکول اور بعد ازاں ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی، جس میں سول اور عسکری افسران کی بڑی تعداد موجود تھی۔

واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو بلوچستان کے شہر تربت کے قریب دہشت گردوں کی سیکیورٹی فرسز پر فائرنگ سے ایک فوجی اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: تربت: دہشت گردوں کی سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ، اہلکار شہید

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ دہشت گردی کا واقعہ تربت سے 35 کلومیٹر جنوب مشرق میں جَھکی کے مقام پر پیش آیا۔

اس سے قبل 15 اکتوبر کو بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے اورماڑا میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) کے کارواں پر دہشت گردوں کے حملے میں 7 سیکیورٹی گارڈز سمیت سیکیورٹی فورسز کے 14 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ ‘گوادر سے کراچی جانے والے او جی ڈی سی ایل کے کاروان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان کوسٹل ہائی وے پر اورماڑا کے قریب فائرنگ کا تبادلہ ہوا’ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں