نااہلی کیس: الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا

اپ ڈیٹ 09 فروری 2021
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا  پر 50ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا گیا— فائل فوٹو: ڈان
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا پر 50ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا گیا— فائل فوٹو: ڈان

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نااہلی کیس میں بار بار التوا مانگنے پر وفاقی وزیر فیصل واڈا پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے وفاقی وزیر فیصل واڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: فیصل واڈا کی صحافیوں کیخلاف ’حقارت آمیز زبان‘ پر پی ایف یو جے کی مذمت

فیصل واڈا کے وکیل محمد بن محسن الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے اور محمد بن محسن کے معاون وکیل حسنین علی چوہان نے کارروائی مؤخر کرنے کی درخواست کی۔

معاون وکیل نے کہا کہ وکیل محمد بن محسن ہائی کورٹ کے کیس کے سلسلے میں لاہور میں موجود ہیں اس لیے وہ سماعت پر پیش نہیں ہو سکے۔

فیصل واڈا کے وکیل کی عدم موجودگی پر الیکشن کمیشن نے برہمی کا اظہار کیا۔

بینچ کے رکن الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی کارروائی کسی عدالتی کارروائی سے مشروط نہیں، آپ پاور آف اٹارنی لے آئیں، ہم بیان ریکارڈ کر کے فیصلہ سنا دیتے ہیں۔

اس موقع پر چیف الیکشن کمیشنر نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر بھی آپ کو جواب جمع کرانے کا آخری موقع دیا گیا تھا اور متعدد مرتبہ جواب جمع کرانے کا موقع دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نااہلی کیس میں فیصل واڈا سے 17 ستمبر تک جواب طلب

الیکشن کمیشن کے بینچ کے رکن ارشاد قیصر نے معاون وکیل سے سوال کیا کہ پاور آف اٹارنی نہ ہونے پر آپ کیس کی پیروی کیسے کر سکتے ہیں اور فیصل واڈا کے معاون وکیل کو دلائل دینے سے روک دیا۔

الیکشن کمیشن نے کیس میں بار بار التوا مانگنے پر فیصل واڈا پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

درخواست گزار قادر خان مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن وکلا کو جواب جمع کرانے کے کئی مواقع فراہم کرچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کی امریکی شہریت ثابت ہونے پر سینیٹ رکنیت معطل کرچکا ہے اور فیصل واڈا نے بھی کاغذات نامزدگی میں امریکی شہریت چھپائی۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر امریکی شہریت پر وضاحت کا موقع دیا تھا، الیکشن کمیشن میں فیصل واڈا کے پاس امریکی شہریت تسلیم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم فیصل واڈا کی جانب سے مزید التوا کی درخواستیں مسترد کرتے ہیں اور ان کے عدم تعاون پر الیکشن کمیشن تحقیقاتی اداروں کی مدد لینے پر غور کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کی نااہلی کیلئے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر

الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت پر فیصل واڈا کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے نا اہلی کیس کی سماعت 24 فروری تک ملتوی کردی۔

دوہری شہریت کا معاملہ

خیال رہے کہ ایک انگریزی اخبار 'دی نیوز' نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی کے وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے۔

وفاقی وزیر فیصل واڈا کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی 11 جون 2018 کو جمع کروائے، جو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ہفتے بعد 18 جون کو منظور ہوئے۔

تاہم اس معاملے کے 4 روز بعد پی ٹی آئی، ایم این اے نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں اپنی شہریت کی تنسیخ کے لیے درخواست دی تھی۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل فرد کو اس وقت تک الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں جب تک وہ دوسری شہریت ترک نہیں کر دیتے۔

اسی معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں 2 قانون سازوں ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت دوہری شہریت پر نااہل کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں