فیس بک نے کووڈ 19 اور ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ صارفین کو نقصانات سے بچایا جاسکے۔

8 فروری کو فیس بک کی جانب سے یہ اعلان کرتے ہوئے کووڈ 19 اور ویکسین کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات کی فہرست کو مزید بڑھایا ہے۔

کمپنی کے مطابق وہ طبی اداروں جیسے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر اس فہرست کو ترتیب دے رہی ہے۔

اس پالیسی میں فیس بک کے ساتھ انسٹاگرام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس میں ایسے دعوؤں پر کارروائی کی جائے گی کہ نیا کورونا وائرس انسانوں کا تیار کردہ ہے۔

فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کو ویکسین کی افادیت کے حوالے سے جھوٹے بیانات، ویکسینز کو خطرناک قرار دینے یا ان کو زہریلا قرار دینے جیسی پوسٹس کرنے کی اجات نہیں دی جائے گی۔

فیس بک کا کہنا تھا کہ ایسے اشتہارات کو بھی ہٹایا جائے گا جن میں اس قسم کے دعوے کیے جائیں گے۔

فیس بک کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ اس پالیسی کا نفاذ فوری طور پر ہوگا اور اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے پیجز، گروپس اور اکاؤنٹس پر توجہ دی جائے گی۔

کمپنی نے بتایا کہ اس پالیسی کے نفاذ میں آنے والے ہفتوں میں توسیع کی جائے گی۔

فیس بک نے کہا کہ جو پیجز، گروپس اور اکاؤنٹس مسلسل فیس بک اور انسٹاگرام پر گمراہ کن تفصیلات پوسٹ کرتے رہے ہیں، ان کو ڈیلیٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

فیس بک کی جانب سے تھرڈ پارٹی فیکٹ چیکرز کے ساتھ کام کیا جارہا ہے اور عموماً گمراہ کن تفصیلات پر لیبل کا اضافہ کیا جاتا ہے مگر اب اس حوالے سے زیادہ سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں