حکومت کا وفاقی ملازمین کو تنخواہوں میں 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دینے کا اعلان

اپ ڈیٹ 11 فروری 2021
وفاقی وزرا، سرکاری ملازمین کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر بریفنگ دے رہے تھے —تصویر: ڈان نیوز
وفاقی وزرا، سرکاری ملازمین کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر بریفنگ دے رہے تھے —تصویر: ڈان نیوز

تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کے خلاف احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین کے ساتھ حکومتی کمیٹی کے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس میں ایک سے 19 گریڈ کے وفاقی ملازمین کو 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دینے، ملازمین کے خلاف مقدمات واپس لینے اور گرفتار افراد کو رہا کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں مذاکرات کے دوران کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ملازمین ایک سال سے تنخواہوں کے فرق دور کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ملازمین کے حکومتی کمیٹی کے ساتھ ہوئے مذاکرات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وفاقی ملازمین کو 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دیا جائے گا، انہوں نے واضح کیا کہ ایڈہاک پے اسکیل ایک سے لے کر 19 گریڈ کے لیے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'حکومت نے ملازمین کی تنخواہوں کے مسئلے سے غلط طریقے سے نمٹا'

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دو صوبائی وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور انہیں ملازمین کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی، چنانچہ وفاقی حکومت اپنے فیصلوں کے بعد صوبائی حکومت کو بھی تنخواہوں میں فرق دور کرنے کی سمت فراہم کردے گی۔

پرویز خٹک نے بتایا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ملازمین کی اپ گریڈیشن کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، یہ سلسلہ جون میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کے بعد شروع ہوجائے گا اور انہیں سہولیات ملنے لگیں گی۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ جون کے بجٹ میں ہی ایڈہاک ریلیف ان کے تنخواہوں کے اسکیل میں شامل کردیا جائے گا جو ملازمین کا مطالبہ تھا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ٹائم اسکیل کی منظوری دی جائے گی لیکن اس کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا جائے گا اور کارکردگی کی بنیاد پر ترقی دینے کی پالیسی بنائی جائے گی جس پر بجٹ میں عملدرآمد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:سرکاری ملازمین کو بجٹ تک ریلیف دینے کے لیے تیار ہیں، پرویز خٹک

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایڈہاک ریلیف آج وزارت خزانہ سے نوٹیفائیڈ کروادیا جائے گا جو پے کمیشن کا فیصلہ آنے تک جاری رہے گا، پے کمیشن کے فیصلے کا اطلاق ملک بھر میں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام فیصلے وفاقی اور صوبائی ملازمین کی نمائندہ تنظیموں کے ساتھ مل کر متفقہ طور پر کیے گئے۔

ساتھ ہی وفاقی وزیر نے کل اسلام آباد میں ملازمین کے احتجاج کے دوران شدید آنسو گیس کی شیلنگ اور جھڑپ پر معذرت بھی کی اور کہا کہ آپ کو کچھ صبر کرنا چاہیے تھا، حکومت آپ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے پورا زور لگارہی ہے لیکن کبھی کبھی دیر ہوجاتی ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم آپ کا خیال نہیں کررہے۔

نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ میں ملازمین کے مسئلے کو حل کرنے میں دلچسپی لینے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور آج حکومت نے ریاست مدینہ کے تصور پر عمل کیا ہے اور سرکار نے جس صبر کا مظاہرہ کیا اسے بھی سراہتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: فنڈز میں کمی کے سبب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کا خدشہ

انہوں نے کہا کہ اس پوری تحریک میں صرف کل کا دن ایسا رہا جو پُر امن نہیں رہا باقی پوری تحریک پر امن رہی، ماضی میں بھی حکومتوں نے تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے لیکن بنیادی تبدیلی عمران خان لا رہے ہیں۔

علی محمد خان نے کہا کہ ملازمین کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ان کی تنخواہوں میں فرق کو ختم کیا جارہا ہے، عمران خان 2 نہیں ایک پاکستان کی بات کرتے ہیں اور شیخ رشید اور پرویز خٹک آپ کی فکر میں ساری رات نہیں سوئے۔

نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے ان فیصلوں کی وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور سیکریٹری خزانہ سے منظوری لی جاچکی ہے اور وزیراعظم سے خود درخواست کی کہ محنت کش افراد ایک سال سے ان مسائل میں گھرے ہوئے ہیں اس لیے ایک سے 19 گریڈ تک کے ملازمین کو ایڈہاک الاؤنس دیا جارہا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم ملازمین سے رابطے میں رہیں گے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 20، 21 اور 22 گریڈ کے افسران کی تنخواہوں میں اضافہ کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو مسائل رہ گئے ہیں انہیں جون کے بجٹ میں حل کرلیا جائے گا اور ملازمین کے ساتھ ہونے والے مذاکرات مثبت رہے۔

اسلام آباد میں احتجاج کے دوران ہونے والی شیلنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ کل کابینہ کے اجلاس میں پولیس کو فنڈز فراہم کررہے ہیں تا کہ وہ ساز و سامان خریدا جاسکے جس کی قلت ہے۔

اس کے علاوہ شیخ رشید نے احتجاج کرنے والے ملازمین کے خلاف تمام مقدمات واپس لینے اور گرفتار افراد کو رہا کرنے کا بھی اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پر سرکاری ملازمین کا شدید احتجاج، پولیس سے جھڑپ

خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق فیصلہ نہ ہونے پر سرکاری ملازمین نے گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے شدید احتجاج کیاتھا، اس دوران ان کی پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی جس کے بعد متعدد ملازمین کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔

منگل کے روز کابینہ کے اجلاس میں وفاقی سیکریٹریٹ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ نہیں ہوسکا تھا اور اس معاملے پر ملازمین کے نمائندوں اور وزیر داخلہ شیخ رشید کے درمیان ہونے والی فالو اپ میٹنگ بھی غیر نتیجہ خیز رہی تھی۔

جس کے بعد سرکاری ملازمین نے بدھ کے روز اسلام آباد میں ہڑتال اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حمایت سے دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔

سرکاری ملازمین نے وفاقی دارالحکومت کی شاہراہ دستور، سیکریٹریٹ بلاک، کابینہ بلاک کے علاوہ نیشنل پریس کلب کے باہر اور ڈی چوک پر جمع ہو کر احتجاج کیا تھا جس کے دوران صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی۔

اس دوران سرکاری ملازمین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی گئی تھی جبکہ سرکاری ملازمین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔

بعدازاں معاملات حل کرنے کے لیے شیخ رشید، پرویز خٹک اور علی محمد خان پر مشتمل حکومتی کمیٹی نے سرکاری ملازمین کی نمائندہ تنظیم آل گورنمنٹ ایمپلایز الائنس کے چیئرمین رحمان باجوہ اور صوبائی ملازمین کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں