فضائی آلودگی مردوں اور خواتین میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھائے

17 فروری 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

فضائی آلودگی سے مردوں اور خواتین دونوں میں بانجھ پن کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ سکتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں فضائی آلودگی سے آبادی کے لیے بڑھنے والے خطرات کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

اس تحقیق میں چین کے 18 ہزار جوڑوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے پر دریافت کیا گیا کہ ایسے علاقے جہاں چھوٹے ذرات کی آلودگی کی شرح زیادہ ہوتی ہے، ان میں بانجھ پن کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں یہ تعین نہیں کیا جاسکا کہ فضائی آلودگی کس طرح بانجھ پن کا باعث بن سکتی ہے، مگر یہ پہلے سے معلوم ہے کہ آلودہ ذرات سے جسم میں ورم بڑھتا ہے، جس سے مردوں اور خواتین کا تولیدی نظام متاثر ہوسکتا ہے۔

بانجھ پن دنیا بھر میں لاکھوں جوڑوں کی زنگی کو متاثر کرتا ہے مگر اس حوالے سے فضائی آلودگی کے اثرات پر اب تک کچھ خاص کام نہیں ہوا۔

تاہم آلودہ فضا کے بارے میں یہ پہلے ہی معلوم ہوکا ہے کہ اس سے مختلف پہلو جیسے قبل از وقت پیدائش اور پیدائش کے وقت کم وزن جیسے مسائل کے خطرات بڑھتے ہیں۔

پیکنگ یونیورسٹی کے سینٹر فار ری پروڈکٹیو میڈیسین کی اس تحقیق میں شامل چن لی نے بتایا کہ جوڑوں کو فضائی آلودگی کے حوالے سے فکرمند ہونا چاہیے، متعدد تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ فضائی آلودگی حمل سے متعلق متعدد نقصانات کا باعث بن سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لگ بھگ 30 فیصد بانجھ جوڑوں میں بانجھ پن کی وجہ معلوم نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمر، جسمانی وزن اور تمباکو نوشی بانجھ پن کے عام عناصر ہیں، مگر ہماری تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ فضا میں چھوٹے رات کی آلودگی بھی یہ خطرہ بڑھاتی ہے۔۔

انہوں نے بتایا کہ سابقہ تحقیقی رپورٹس کے نتائج ملے جلے تھے، مگر ہماری تحقیق یں عام آبادی کے نمونوں کو حاصل کیا گیا تھا تو نتائج کا اطلاق ہر ایک پر ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ چین، پاکستان، بھارت اور ایسے ممالک میں فضائی آلودگی کی شرح بہت زیادہ ہے مگر اس مسئلے کے تولیدی صحت پر اثرات پر اب تک کچھ خاص کام نہیں ہوا۔

تحقیق کے دوران 18 ہزار 571 جوڑوں کے انٹرویوز کیے گئے اور ان سے سوالنامے بھروائے۔

ان جوڑوں کا انتخاب چائنا فرٹیلیٹی سروے سے کیا گیا تھا کیونکہ چین میں حاملہ ہونے کی کوشش کرنے سے قبل خواتین کو اپنے نام رجسٹر کرانا ہوتے ہیں، جس سے محققین کے لیے والدین بننے کے خواہشمند جوڑوں سے رابطہ کرنا آسان ہوگیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ چھوٹے ذرات کی آلودگی (19 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر) سے ایک سال تک متاثر ہونے والی خواتین میں بانجھ پن کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ زیادہ آلودگی کے شکار مقامات میں 15 سے 26 فیصد خواتین کی حاملہ ہونے کی کوششیں 12 ماہ بعد بھی کامیاب نہیں ہوسکیں جبکہ کم آلودہ مقامات میں یہ شرح بہت زیادہ کم تھی۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل انوائرمنٹل انٹرنیشنل میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں