پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے محروم ہونے والے بزنس ٹائیکون کو بی اے پی کا ٹکٹ مل گیا

اپ ڈیٹ 18 فروری 2021
عبدالقادر بلوچستان سے سینیٹ امیدوار ہیں-فائل فوٹو: اے پی پی
عبدالقادر بلوچستان سے سینیٹ امیدوار ہیں-فائل فوٹو: اے پی پی

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پارٹی ٹکٹ واپس لینے کے بعد بطور آزاد اُمیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے بزنس ٹائیکون محمد عبدالقادر سینیٹ انتخاب کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا اعلان وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان علیانی کی جانب سے کیا گیا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جام کمال خان نے مکسڈ مارشل آرٹس کھلاڑی احمد مجتبیٰ کو بھی مبارک باد دی، جنہوں نے حال ہی میں سنگاپور میں ہونے والے مقابلے میں بھارتی کھلاڑی کو شکست دی تھی، احمد کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے عبدالقادر سے سینیٹ کا ٹکٹ واپس لے لیا

دوسری جانب جام کمال خان نے ان رپورٹس کو مسترد کردیا کہ عبدالقادر نے بی اے پی کو فنڈز دیے ہیں اور کہا کہ اس سے قبل وہ سینیٹ انتخاب کے لیے پی ٹی آئی اور بی اے پی کے مشترکہ اُمیدوار تھے لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے ان سے ٹکٹ واپس لینے کے بعد اب وہ بلوچستان سے بی اے پی کے ٹکٹ پر سینیٹ انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عبدالقادر کوئٹہ سے تعلق رکھتے ہیں اور 2004 سے وہ بلوچستان سے سینیٹ انتخاب کے لیے کاغذات نامزدی جمع کرارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عبدالقادر کے لیے ’پیراشوٹسٹ‘ کا لفظ استعمال نہیں ہونا چاہیے، پیراشوٹسٹ ایک عجیب لفظ ہے جو حال ہی میں پاکستان کی سیاست میں متعارف کرایا گیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر آپ سینیٹ کی تاریخ دیکھیں تو پھر ہر کوئی پیراشوٹسٹ ہے۔

وزیراعلیٰ جام کمال کا کہنا تھا کہ بی اے پی نے منظم طریقے سے انٹرویز کے بعد اُمیدواروں کو ٹکٹ دیے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آج کل پاکستان کی سیاست سینیٹ کے ’ریسلنگ گراؤنڈ‘ پر مرکوز ہے۔

بی اے پی کے اُمیدوار کے کاغذات نامزدگی مسترد

دوسری جانب ڈان اخبار کی ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے اسکروٹنی کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کے اُمیدوار ڈاکٹر نواز ناصر کے کاغذات نامزدگی کو مسترد کردیا۔

ڈاکٹر نواز نے ٹیکنوکریٹ اور علما کے لیے مختص سینیٹ کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات کیلئے ٹکٹیں دینے پر پی ٹی آئی اور بی اے پی میں اختلافات

ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ناصر کی ’دوہری شہریت رکھنے‘ کی بنیاد پر یہ کاغذات مسترد کیے گئے۔

تاہم 15 اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔

ان افراد میں ظہور احمد (پی ٹی آئی)، نوابزادہ ارباب عمر، فاروق کاسی اور بینش سکندر (اے این پی)، بلوچستان عوامی پارٹی کے آغا عمر احمد زئی، محمد عبدالقادر، میر سرفراز احمد بگٹی، دنیش کمار، شائینہ خان اور ستارہ ایاز، (پی کے میپ) کے سینیٹر محمد عثمان اور (جے یو آئی ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری، کامران مرتضیٰ، آسیہ ناصر اور حمن داس شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں