ووڈی ایلن کی جانب سے سوتیلی بیٹی کو ’ہراساں‘ کرنے پر بنی ڈاکیومینٹری ریلیز

اپ ڈیٹ 23 فروری 2021
ووڈی ایلن اور ان کی اہلیہ نے دستاویزی فلم کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ووڈی ایلن اور ان کی اہلیہ نے دستاویزی فلم کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز 85 سالہ ووڈی ایلن اور ان کی 50 سالہ اہلیہ سون ئی پروین (Soon-Yi Previn) نے اسٹریمنگ ویب سائٹ ایچ بی او کی جانب سے جاری کی گئی دستاویزی فلم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکیومینٹری کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایچ بی او نے فلم ساز ووڈی ایلن کی جانب سے 27 سال قبل اپنی سوتیلی بیٹی ڈیلان فارو کو 1992 میں جنسی طور پر ہراساں کرنے سے متعلق تحقیقاتی دستاویزی فلم جاری کردی۔

ایچ بی او نے ’ایلن بمقابلہ فارو‘ نامی دستاویزی فلم کی پہلی قسط 21 فروری کو نشر کی اور مجموعی طور پر مذکورہ ڈاکیومینٹری کی 4 قسطیں نشر کی جائیں گی مگر اس کی پہلی قسط نے ہی ہولی وڈ میں تہلکہ مچا دیا۔

رائٹرز کے مطابق ایچ بی او کی جانب سے دستاویزی فلم جاری کرنے پر ووڈی ایلن اور ان کی اہلیہ سون ئی پروین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکیومینٹری کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔

ڈیلان فارو اس وقت 35 سال کی ہوچکی ہیں—فائل فوٹو: انسائڈر
ڈیلان فارو اس وقت 35 سال کی ہوچکی ہیں—فائل فوٹو: انسائڈر

ووڈی ایلن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ ڈاکیومینٹری کے فلم سازوں کو حقائق سے کوئی دلچسپی نہیں، انہوں نے قیاس آرائیوں اور جھوٹ کو آگے بڑھایا۔

یہ بھی پڑھیں: سوتیلی بیٹی کو ہراساں کرنے والے فلم ساز کا فلم کمپنی کے خلاف معاہدہ

ووڈی ایلن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ماضی میں فلم ساز پر سوتیلی بیٹی کی جانب سے لگائے گئے جنسی استحصال کے الزامات کی تحقیقات مختلف تفتیشی اداروں نے کی مگر کسی بھی ادارے کو کوئی شواہد نہیں ملے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ووڈی ایلن پر 1992 میں 7 سالہ بچی ڈیلان فارو نے اپنی والدہ میا فارو کی جانب سے ہدایات ملنے کے بعد الزامات لگائے گئے۔

ڈیلان فارو کی والدہ سے ووڈی ایلن کے 12 سال تک تعلقات رہے—فوٹو: ولچر
ڈیلان فارو کی والدہ سے ووڈی ایلن کے 12 سال تک تعلقات رہے—فوٹو: ولچر

بیان کے مطابق میا فارو نے اس لیے کم سن بچی ڈیلان فارو کو الزامات لگانے کا سبق پڑھایا، کیوں کہ ووڈی ایلن کے اس وقت میا فارو کی گود لی بیٹی سون ئی پروین سے رومانوی تعلقات استوار ہوگئے تھے، جن سے بعد میں فلم ساز نے شادی کرلی تھی۔

دستاویزی فلم کے بعد ووڈی ایلن اور ان کی سون ئی پروین نے میا فارو اور ان کی بیٹی ڈیلان فارو کے پرانے انٹرویوز کو من گھڑت قرار دیا۔

مزید پڑھیں: فلم ساز ووڈی ایلن اور ایمازون کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

خیال رہے کہ میا فارو اور ووڈی ایلن کے درمیان 1990 سے قبل ہی رومانوی تعلقات استوار ہوگئے تھے اور دونوں نے ایک دہائی تک شادی کیے بغیر ایک ساتھ وقت گزارا۔

اسی عرصے کے دوران میا فارو نے جنوبی کوریا کی بچی سون ئی پروین کو گود لیا تھا، جن کی اس وقت عمر 22 سال تھی اور ساتھ ہی میا فارو کی ایک 7 سالہ بیٹی ڈیلان فارو بھی تھیں۔

ووڈی ایلن کم سن ڈیلان کو اپنی سوتیلی بیٹی قرار دیتے رہے تھے تاہم انہوں نے ہی ابتدائی طور پر 1992 میں فلم ساز پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا اور بعد ازاں ڈیلان فارو نے 2014 میں ایک انٹرویو کے دوران مذکورہ واقعے کی تفصیلات کو بتایا تھا۔

ووڈی ایلن چار بار آسکر ایوارڈ جیت چکے ہیں—فائل فوٹو: اے پی
ووڈی ایلن چار بار آسکر ایوارڈ جیت چکے ہیں—فائل فوٹو: اے پی

ڈیلان فارو اس وقت 35 سال کی ہو چکی ہیں اور وہ اب مختلف انٹرویوز میں دعویٰ کر چکی ہیں کہ ووڈی ایلن نے 7 سال کی عمر میں ان کے مخصوص اعضا کو انتہائی نامناسب انداز سے چھوا تھا۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ووڈی ایلن نے خود پر الزام لگانے والی بچی کی سوتیلی بہن سون ئی پروین سے 1997 میں شادی کرلی تھی اور دونوں کی عمر میں 35 سال کا فرق ہے۔

سون ئی پروین اور ووڈی ایلن کی شادی کو دو دہائیوں سے زیادہ وقت گزر چکا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ووڈی ایلن کے سون ئی پروین کی سوتیلی والدہ میا فارو سے بھی تعلقات رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں