الیکشن کمیشن کے حکم پر ڈسکہ کے اسسٹنٹ کمشنر، 2 ڈی ایس پیز معطل

اپ ڈیٹ 28 فروری 2021
الیکشن کمیشن نے 24 فروری کو فیصلہ سناتے ہوئے ان افسران کو ہٹانے کا حکم دیا تھا—تصویر: فیس بک
الیکشن کمیشن نے 24 فروری کو فیصلہ سناتے ہوئے ان افسران کو ہٹانے کا حکم دیا تھا—تصویر: فیس بک

سیالکوٹ: حکومت پنجاب نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے احکامات کے بعد ڈسکہ کے اسسٹنٹ کمشنر آصف حسین مہدی اور 2 ڈپٹی سپرنٹنڈنٹس آف پولیس (ڈی ایس پیز) کو معطل کردیا۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-75 میں ہوئے ضمنی انتخاب کے دوران 20 پریزائڈنگ افسران اور عملے کے دیگر ارکان کو 'اغوا' کرنے اور نتائج میں دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جس میں دوبارہ انتخاب کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ درخواست پر الیکشن کمیشن نے 24 فروری کو فیصلہ سناتے ہوئے دوبارہ ضمنی انتخاب اور ان افسران کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن کا این اے-75 ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کروانے کا حکم

ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر ذیشان جاوید لاشاری، ڈسٹرک پولیس افسر (ڈی پی او) حسن اسد علوی کے علاوہ ڈسکہ اور سمبڑیال کے ڈی ایس پیز رمضان کمبوہ اور ذوالفقار ورک کی معطلی کا حکم دیا۔

الیکشن کمیشن نے 18 فروری کو ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے انعقاد میں ناقص کارکردگی پر افسران کی معطلی کا حکم دیا جس کا نتیجہ امن و عامہ کی خراب صورتحال اور 2 سیاسی کارکنان کے قتل کی صورت میں نکلا تھا۔

اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے کمشنر گوجرانوالہ اور ریجنل پولیس افسر (آر پی او) کے تبادلے کا بھی حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں:ضمنی انتخابات: سیالکوٹ میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق

تاہم ضلعی انتظامیہ نے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈی سی اور ڈی پی او دونوں کو ڈیوٹی سے تاحال معطل نہیں کیا گیا اور نہ ہی کمشنر اور آر پی او کا تبادلہ کیا گیا۔

ڈسکہ ضمنی انتخاب

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 75 (سیالکوٹ 4) میں ضمنی انتخاب میں نتائج میں غیرضروری تاخیر اور عملے کے لاپتا ہونے پر 20 پولنگ اسٹیشن کے نتائج میں ردو بدل کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے متعلقہ افسران کو غیرحتمی نتیجہ کے اعلان سے روک دیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) نے دھاندلی کے الزامات عائد کر کے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا تھا جس پر وزیراعظم عمران خاں نے ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-75 پر ہوئے ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اُمیدوار سے 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دینے کا کہا تھا۔

جس پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے شفافیت اور غیر جانبداری کو یقینی بناتے ہوئے این اے 75 ڈسکہ کا ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیا اور 18 مارچ کو حلقے میں دوبارہ انتخاب کروانے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم ڈسکہ کے 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ انتخاب کے خواہاں

ساتھ ہی ای سی پی نے چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو ضمنی انتخابات کے دوران اپنے فرائض سے غفلت برتنے پر 4 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

اس کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور حکومت پنجاب کو حکم دیا تھا کہ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ذیشان جاوید لاشاری، ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) سیالکوٹ حسن اسد علوی، اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ آصف حسین اور ڈسکہ و سمبڑیال کے ڈی ایس پیز کو معطل کیا جائے اور انہیں کسی الیکشن ڈیوٹی پر مامور نہیں کیا جائے۔

اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن اور آر پی او گوجرانوالہ رینج کو ان کے موجودہ عہدوں سے تبدیل کرکے گوجرانوالہ ڈویژن سے باہر بھیجنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں