پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ یا خفیہ رائے شماری کے لیے تیار ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور سینیٹ کے امیدوار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالت عظمیٰ کی رائے ’قانون اور آئین کے مطابق ہوگی‘۔

مزیدپڑھیں: سینیٹ انتخابات پر صدارتی ریفرنس: سپریم کورٹ یکم مارچ کو رائے سنائے گی

انہوں نے کہا کہ خفیہ رائے شماری کو ’آئینی تحفظ‘ حاصل ہے چاہے وہ سینیٹ انتخابات میں ہوں یا عام انتخابات میں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں پارلیمنٹ کے ممبرز بھی حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ وہ پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں‘۔

بلاول بھٹو زرداری نے امید ظاہر کی کہ حزب اختلاف کے امیدوار ’اچھے اور حیرت انگیز نتائج‘ کے ساتھ منتخب ہوں گے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے بلاول بھٹو زرداری کے خیالات کی توثیق کی اور کہا کہ ’حکومت کی صفوں میں مایوسی کی فضا‘ ہے۔

مزیدپڑھیں: سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر رائے محفوظ کرلی

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ امید ہے کہ اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس سے ہماری ہر تحریک، مارچ اور اقدام کو طاقت ملے گی اور ہم اس کٹھ پتلی حکومت اور وزیر اعظم کو گھر واپس بھیجنے کے اپنے مقصد اور مشن میں کامیاب ہوں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ چاروں صوبوں میں پی ڈی ایم کا اتحاد ’قوم کے لیے خوشخبری ہے‘ اور اتحاد باہمی اتفاق رائے سے چلنے والے منصوبے کے مطابق سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مختلف جماعتوں پر مشتمل پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں بلکہ ایک تحریک ہے اور ایک دوسرے کے ووٹ نہیں توڑے کیونکہ حکومت کے خلاف مل کر انتخابات لڑنے کی کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات ریفرنس: خفیہ بیلٹ سے متعلق معاملات پارلیمنٹ طے کرے گی، چیف جسٹس

ہم سینیٹ انتخابات کے لیے متحد ہیں اور کامیاب نتائج حاصل کریں گے۔"

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم ایک تحریک ہے نہ کہ انتخابی اتحاد۔ حالانکہ وہ ذاتی طور پر ایک دوسرے کے ووٹوں کو توڑنے کی کوشش نہیں کرتے اور مل کر الیکشن لڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اراکین "خصوصی حالات" کی وجہ سے علیحدہ علیحدہ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اراکین ’خصوصی حالات‘ کی وجہ سے علیحدہ علیحدہ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ پاکستان سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر محفوظ شدہ رائے یکم مارچ کو صبح 9 بجے سنائے گی۔

25 فروری کو چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لاجر بینچ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر راے محفوظ کر لی تھی۔

متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) سے اتحاد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایم کیو ایم ’ہمارے ساتھ ہوگی‘۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کراچی سےمنتخب ہوئی جسے وفاقی حکومت نے ’چھوڑ‘ دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ وہ حکومت سے کراچی کے حقوق مانگ رہے ہیں اور اس مطالبے میں مزید طاقت ہوگی اگر وہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے مؤقف اختیار کریں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے اعتراف کیا کہ پی ڈی ایم متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے ممبروں سے بھی رابطے میں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں