نجی شعبے کے قرضوں میں 80 فیصد اضافہ

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2021
نجی شعبے سے قرض لینے کی رفتار اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اقتصادی سرگرمیاں پچھلے مالی سال کی نسبت زیادہ ہیں - فائل فوٹو:رائٹرز
نجی شعبے سے قرض لینے کی رفتار اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اقتصادی سرگرمیاں پچھلے مالی سال کی نسبت زیادہ ہیں - فائل فوٹو:رائٹرز

کراچی: رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں بینکوں کے ذریعے نجی شعبے کے قرض لینے میں 80 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو ملک میں تیز اقتصادی سرگرمیوں کی عکاسی کرتا ہے۔

جہاں حکومت معاشی نمو کی شرح کے بارے میں پرامید نہیں ہے وہیں نجی شعبے سے قرض لینے کی رفتار اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اقتصادی سرگرمیاں پچھلے مالی سال کی نسبت زیادہ ہیں۔

پیر کو اسٹیٹ بینک کے تازہ ترین اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ نجی شعبے نے مالی سال 2021 کے جولائی سے 19 فروری کے دوران 352 ارب روپے قرض لیا، یہ مالی سال 2020 میں اسی مدت کے دوران 195 ارب روپے کے قرض لینے سے 80.5 فیصد زیادہ تھا۔

مزید پڑھیں: دسمبر میں نجی شعبے کے قرض لینے میں 65 فیصد تک کا اضافہ

بینکرز نے کہا کہ نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی پر بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کے منفی اثرات سامنے آئے تھے تاہم قرض لینے کا آغاز مالی سال 2021 کی دوسری سہ ماہی سے ہوا تھا۔

تاہم گزشتہ تین ماہ کے دوران قرض لینے کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ مالی سال وبائی بیماری سے بری طرح نقصان پہنچا تھا اور مالی سال 2020 کی آخری سہ ماہی میں نجی شعبے نے قرض لینا بند کردیا تھا۔

یکم جولائی سے اب تک نجی شعبے کے قرضوں میں 19 فروری تک 157 ارب روپے یا 80.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کا مقامی قرض بڑھ کر 241 کھرب روپے سے زائد ہوگیا

نجی شعبے کے قرض پورے مالی سال 2020 کے دوران صرف 196 ارب 30 کروڑ روپے تھے۔

کورونا وائرس کے اثرات نے نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنی گرفت برقرار رکھی تاہم کورونا وائرس کے کم کیسز نے پاکستان کو اپنی معاشی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا اہل بنا دیا۔

ٹیکسٹائل برآمد کنندہ عامر عزیز نے کہا کہ 'برآمدات کے آرڈرز گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ ہیں تاہم ریکارڈ کم روئی کی پیداوار برآمدات میں نمایاں اضافے کے لیے رکاوٹ ہے خاص طور پر ٹیکسٹائل کی برآمدات کے لیے'۔

تبصرے (0) بند ہیں