ایک ہفتے میں کورونا وائرس کے کیسز 30 فیصد بڑھنے سے خطرے کی گھنٹی بج گئی

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2021
نرمی کے اعلان سے اب تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں تقریباً 30 فیصد اضافہ ہوچکا ہے—تصویر:رائٹرز
نرمی کے اعلان سے اب تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں تقریباً 30 فیصد اضافہ ہوچکا ہے—تصویر:رائٹرز

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے کورونا وائرس کے سلسلے میں عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کے اعلان سے اب تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں تقریباً 30 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وائرس کی تیسری لہر کے امکانات سے بچنے کے لیے فوری طور پر پابندیاں عائد کی جائیں۔

ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایم ایل) کے کھلاڑی حفاظتی اقدامات میں غلفت اور تماشائیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سبب وائرس سے متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: جَلد پابندیاں اٹھانے سے پاکستان میں کووڈ کی تیسری لہر کا خدشہ

یاد رہے کہ 24 فروری کو این سی او سی نے تجارتی سرگرمیوں، اسکولز، دفاتر اور دیگر کام کی جگہوں پر کورونا وائرس سے متعلق زیادہ تر پابندیاں نرم کرنے اور انہیں مکمل طور پر فعال کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

این سی او سی کی ہدایات کے تحت کاروباری سرگرمیوں پر اوقات کار کی حد اور دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی ہدایت ختم کردی گئی تھی جبکہ اسکولوں کو تمام طلبہ کے ساتھ ہفتے کے پانچوں دن فعال کرنے کا کہا گیا تھا۔

علاوہ ازیں انِ ڈور شادی کی تقریبات، سینما اور مزارات 15 مارچ سے کھولنے کی اجازت دے دی گئی تھی البتہ ریسٹورنٹس میں اِن ڈور ڈائننگ کی اجازت دینے کا فیصلہ 10 مارچ کو ہونے والے اجلاس کے نتائج میں سامنے آئے گا۔

دوسری جانب این سی او سی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز میں شرکت کرنے والے تماشائیوں کی تعداد کو 20 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کرنے جبکہ پلے آف میچز کے دوران اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کے تحت تماشائیوں کی مکمل حاضری کی اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں: یکم مارچ سے تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھولنے کا اعلان

تاہم جمعرات کے روز پی ایس یل میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں میں کورونا کیسز کے اضافے کے باعث ٹورنامنٹ ملتوی کردیا گیا تھا۔

اس کے ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مئی کے اواخر یا جون کے اوائل میں بلدیاتی اور کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کروانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

این سی او سی کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 24 فروری کو پابندیوں میں نرمی کے اعلان کے بعد سے کورونا کیس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، 27 فروری کو ایک ہزار 176 کیسز رپورٹ ہوئے تھے لیکن اس کے بعد یہ تعداد بڑھتی رہی اور آج ایک ہزار 579 کیسز سامنے آئے۔

اس ضمن میں وزارت قومی صحت کے ایک عہدیدار نے شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ 'یہ واضح تھا کہ کورونا کیسز میں اضافہ ہوگا'۔

یہ بھی پڑھیں: تقریباً 80 لاکھ بزرگ شہریوں میں سے 2.25 فیصد کا ویکسینیشن کیلئے اندراج

عہدیدار نے کہا کہ وائرس کا انکیوبشین پیریڈ تقریباً 7 روز ہے اس لیے پابندیاں ہٹانے کے ایک ہفتے بعد کیسز سامنے آنا شروع ہوئے اور خدشہ ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں اگر عوام نے ایس او پیز پر سختی سے عمل نہیں کیا تو اس میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پابندیاں نرم کرنے کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا کیوں کہ زیادہ توجہ صحت عامہ کے بجائے معاشی سرگرمیوں پر تھی، پی ایس ایل میں بھی تماشائیوں کی تعداد بڑھا ایک غیر منطقی فیصلہ تھا جس کا نتیجہ ایونٹ کے ملتوی ہونے کی صورت میں نکلا۔


یہ خبر 5 مارچ 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں