پوپ فرانسس کی 'خوف اور خطرے' کے باوجود تاریخی دورے پر عراق آمد

05 مارچ 2021
نومبر 2019 کے بعد پوپ فرانسس کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے — فوٹو: اے ایف پی
نومبر 2019 کے بعد پوپ فرانسس کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے — فوٹو: اے ایف پی

مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسِس 2012 میں انتخاب کے بعد پہلی بار عراق کے دورے پر دارالحکومت بغداد پہنچ گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق الاِٹالیا کا جہاز پوپ فرانسس، ان کے وفد، سیکیورٹی عملے اور تقریباً 75 صحافیوں کو لے کر مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے سے کچھ پہلے بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچا۔

عراق میں 84 سالہ پوپ کی حفاظت کے لیے ہزاروں اضافی سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جہاں متعدد راکٹ اور خودکش حملوں کی حالیہ لہر نے ان کی حفاظت سے متعلق خدشات کو جنم دیا ہے۔

انہوں نے جہاز میں سوار صحافیوں سے مختصر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے ایک بار پھر دورے کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے'۔

نومبر 2019 کے بعد پوپ فرانسس کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس نے پہلی مرتبہ افریقی نژاد امریکی کو کارڈینل مقرر کردیا

انہوں نے کہا کہ 'یہ ایک علامتی دورہ ہے اور میرا فرض ہے اس سرزمین کا دورہ کروں جہاں کئی سالوں سے لوگ شہید ہو رہے ہیں'۔

پوپ فرانسس اپنے اس مختصر دورے میں جہاز، ہیلی کاپٹر اور ممکنہ طور پر بکتر بند گاڑی میں ان چار شہروں اور علاقوں کا دورہ کریں گے جہاں بیشتر غیر ملکی شخصیات پہنچنے سے قاصر رہتی ہیں۔

وہ بغداد کے ایک گرجا گھر میں عبادت کرائیں گے، جنوبی شہر نجف میں نامور عالم آیت اللہ علی السستانی سے ملاقات کریں گے اور موصل کے شمال کا سفر کریں گے، جہاں گزشتہ سال عراقی وزیر اعظم کے دورے کے دوران آرمی نے سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے سڑکیں خالی کرالی تھیں۔

موصل ماضی میں 'داعش' کا گڑھ رہا ہے جہاں گرجا گھر اور دیگر عمارتوں میں اب بھی حملوں کا خطرہ رہتا ہے۔

کشیدگی اور امید

سال 2017 میں داعش کو شکست دیے جانے کے بعد عراق میں سلامتی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، تاہم امریکی اہداف پر ایران کے حمایت یافتہ ملیشیا کے راکٹ حملوں اور امریکی فوج کی جوابی کارروائی کی صورت میں کشیدگی اب بھی باقی ہے۔

مزید پڑھیں: چین نے ایغور مسلمانوں سے متعلق پوپ فرانسس کا بیان بے بنیاد قرار دے دیا

دو روز قبل امریکی اتحاد اور عراقی فورسز کی ایئربیس 10 راکٹ آگرے تھے، جس کے چند گھنٹے بعد پوپ فرانسس اپنے عراق کے دورے کا عزم دہرایا تھا۔

داعش کے حملوں کا خطرہ اب بھی برقرار ہے، جنوری میں دہشت گرد گروپ کے بغداد میں خودکش حملے میں 32 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

پوپ فرانسس، بغداد کے اس چرچ میں پادری سے ملیں گے جہاں 2010 میں داعش کے حملہ آوروں نے فائرنگ کرکے 50 سے زائد افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں