سبی کے قریب دھماکے میں 5 مزدور جاں بحق

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2021
مزدوروں کا تعلق پنجاب سے تھا — فائل فوٹو: ڈان  ڈاٹ کام
مزدوروں کا تعلق پنجاب سے تھا — فائل فوٹو: ڈان ڈاٹ کام

کوئٹہ: سبی کے قریب ہونے والے ایک بم دھماکے میں 5 مزدور جاں بحق جبکہ 2 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی شام کو ہونے والے دھماکے کے حوالے سے سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکا سبی سے 30 کلو میٹر دور تندوری کے علاقے میں ہوا۔

جاں بحق اور زخمی ہونے والے مزدور ایک پک اپ میں سفر کر رہے تھے کہ اس وقت سڑک کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا جب ان کی گاڑی اس علاقے سے گزر رہی تھی۔

ادھر ڈپٹی کمشنر سبی سید زاہد شاہ نے واقعے کی تصدیق کی اور بتایا کہ دھماکا بہت زوردار تھا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کے علاقے تربت میں دھماکا، 4 افراد زخمی

ایک سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ مرنے والے مزدور پانی کی پائپ لائن کے منصوبے پر کام کے لیے تندوری جارہے تھے اور ان کا تعلق پنجاب سے تھا۔

علاوہ ازیں 4 متوفیوں کی شناخت عثمان یوسف، حیدر علی، مظہر حسین اور محمد بشیر کے نام سے ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ ’یہ ایک امپرووائزڈ ایکسپلوزو ڈیوائس تھی جسے سبی اور ہرنائی کے درمیان پہاڑی علاقے کے سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا‘۔

علاوہ ازیں کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور لاشوں اور زخمیوں کو سبی کے ہسپتال منتقل کیا۔

ڈپٹی کمشنر سید زاہد شاہ کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والے 2 سیکیورٹی اہلکار مزدوروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے ان کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔

اس دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔

صوبے میں حالیہ بدامنی کے واقعات

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان گزشتہ چند سالوں سے بدامنی کا شکار ہے اور یہاں سیکیورٹی فورسز پر حملے، دھماکے اور مختلف واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، جس کے پیچھے بیرون دشمنوں کا ہاتھ ہونے کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے۔

5 فروری 2021 کو بلوچستان کے علاقے تربت میں سنیما بازار میں دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے تھے، پولیس حکام نے بتایا تھا کہ حملے سے ایسا لگتا تھا کہ عسکریت پسند تربت کے علاقے میں ایف سی کی چیک پوسٹ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

اس سے قبل 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں دہشت گردوں نے کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو اغوا کے بعد قتل کردیا تھا۔

سال 2020 کے آخری مہینے میں بھی بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ، دھماکے سمیت لوگوں کی لاشیں بھی ملیں تھیں۔

27 دسمبر 2020 کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 7 جوان شہید ہوگئے تھے۔

اس سے ایک روز قبل 26 دسمبر کو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ دھماکا مقامی گراؤنڈ میں فٹ بال میچ کے دوران ہوا تھا جس سے قریبی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: کوئلے کی کان میں دھماکا، 3 کان کن جاں بحق

23 دسمبر کو صوبہ بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے سلک کور میں کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا حوالدار شہید ہوگیا تھا۔

22 دسمبر کو آواران میں ہی خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 10 مشتبہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 21 دسمبر کو ضلع آواران کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوا تھا۔

مزید برآں دسمبر کے اوائل میں لیویز فورسز نے مکران ڈویژن کے ضلع کیچ میں 2 مختلف مقامات سے 5 گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں