صاف پانی اسکینڈل: شہباز شریف کی بیٹی، داماد کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم جاری

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2021
احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے صاف پانی کمپنی کرپشن ریفرنسن میں تحریری حکم جاری کیا
--- فائل فوٹو: ڈان نیوز
احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے صاف پانی کمپنی کرپشن ریفرنسن میں تحریری حکم جاری کیا --- فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کی احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی کرپشن ریفرنس کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کو اشتہاری قرار دے دیا۔

احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے صاف پانی کمپنی کرپشن ریفرنس میں تحریری حکم جاری کیا۔

مزید پڑھیں: نیب کا سلمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ

تحریری حکم کے مطابق دونوں ملزمان کے پیش نہ ہونے پر عدالت رابعہ عمران اور عمران علی کو اشتہاری قرار دیا گیا۔

احتساب عدالت کے تحریری حکم کے مطابق شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران علی یوسف ایک ماہ میں عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر انہیں اشتہاری قرار دیا جاتا ہے۔

علاوہ ازیں تحریری حکم میں احتساب عدالت نے نیب تفتیشی افسر کو دونوں ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا۔

اس ضمن میں واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں حکومت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے بیٹے اور داماد کی حوالگی کے لیے برطانوی حکام کو خط لکھ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کے داماد مسلسل تیسری مرتبہ نیب تحقیقات میں پیش نہیں ہوئے

نیب کی خواہش پر وزارت خارجہ کی جانب سے خط بھیجا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے وہ صرف بین الاقوامی ذمہ داریوں کے تحت ہی مطلوبہ ملزمان کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔

اس ضمن میں کابینہ کے ایک رکن، جو اپنا نام نہیں ظاہر کرنا چاہتے تھے، نے بتایا تھا کہ نیب خود کسی بین الاقوامی اتھارٹی کو اس طرح کا خط بھیج سکتا تھا لیکن اس کیس میں وزارت خارجہ نے خط بھیجا۔

علی عمان صاف پانی کیس میں نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور بیرونِ ملک فرار ہوگئے تھے، انسداد بدعنوانی کے ادارے نے علی عمران کو صاف پانی اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کررکھا تھا۔

عمران علی یوسف پر الزام ہے کہ انہوں نے پی پی ڈی سی کے اکاؤنٹ میں وصول ہونے والے 12 کروڑ روپے اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیے، اس کے علاوہ انہوں نے اکرام نوید کو پی پی ڈی سی کا سی ای او تعینات کیا، جس نے مبینہ طور پر بڑی تعداد میں کرپشن کی اور اب وہ نیب کی حراست میں ہیں۔

مزید پڑھیں: صاف پانی اسکینڈل: ’زیر حراست ملزم نے شہباز شریف کے خلاف ثبوت فراہم کردیے‘

اسی طرح شہباز شریف کے داماد پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے لاہور کے علاقے گلبرگ میں اپنے پلازہ کے ایک فلور کو حد سے زیادہ (2 کروڑ 80 لاکھ ) روپے کرائے پر دیا تھا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ وسیم اجمل نے الزام لگایا کہ شہباز شریف نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سے اپنے داماد عمران علی یوسف کو ’کلین چٹ‘ دلائی جبکہ انہیں اور دیگر افراد کو ملزم قرار دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں