مئی 2019 میں امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کو گوگل ایپس اور سروسز تک رسائی حاصل نہیں رہی تھی۔

اس کے بعد کمپنی نے 2019 میں اپنا آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس متعارف کرایا تھا مگر اسے اب تک اسمارٹ فونز کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

مگر اب ایسا لگتا ہے کہ ہواوے اپنے فونز میں اینڈرائیڈ کی بجائے ہارمونی او ایس کو جگہ دینے کے لیے تیار ہے۔

ایک نئی رپورٹ کے مطابق ہواوے کے نئے فلیگ شپ فون پی 50 میں ہارمونی او ایس 2.0 بیٹا کی آزمائش مکمل کرلی ہے اور اب بیٹا 3 کو ٹیسٹ کررہی ہے۔

اس طرح پی 50 کمپنی کا پہلا فون ہوسکتا ہے جس میں ہارمونی او ایس پری انسٹال ہوگا۔

ویسے یہ ہواوے کے تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والا پہلا فون تو نہیں کیونکہ کئی پرانے فلیگ شپ فونز میں بھی بیٹا ورژنز کو آزمایا گیا ہے۔

مگر زیادہ اہم بات یہ ہے کہ پی 50 سیریز میں ممکنہ طور پر اینڈرائیڈ کو مکمل طور پر خیرباد کہا جاسکتا ہے۔

پی 50 سیریز کے فونز مارچ میں متعارف کرائے جائیں گے۔

جہاں تک ہواوے کے موجودہ فونز کی بات ہے تو ان میں اس آپریٹنگ سسٹم کو متعارف کرانے کا سلسلہ اپریل سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

کمپنی کے عہدیداران کو توقع ہے کہ 2021 کے آخر تک ہارمونی آپریٹنگ سسٹم 30 سے 40 کروڑ ڈیوائسز میں کام کررہا ہوگا۔

خیال رہے کہ ان ڈیوائسز میں اسمارٹ ٹی وی، اسمارٹ واچز اور انٹرنیٹ آف تھنگز ڈیوائسز بھی شامل ہوں گی، جن میں پہلے ہی اس آپریٹنگ سسٹم کو متعارف کرایا جاچکا ہے۔

اینڈرائیڈ سے علیحدگی کی تیاری کے لیے کمپنی کی جانب سے متبادل سروسز کے لیے پیٹل سروسز کو بھی توسیع دی جارہی ہے۔

کمپنی نے کچھ عرصے پہلے پیٹل سرچ کو اپنی ڈیوائسز میں سرچ انجن کی جگہ دی جبکہ پیٹل میپس اور ڈاکس سروسز بھی متعارف کرائی۔

بہت جلد ہواوے کی جانب سے پیٹل اسسٹنٹ، پیٹ کی بورڈ اور ایک اے آر ایپ پیٹل ویژن بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں