فیس بک کے بانی مارک زکربرگ ایک ایسی ڈیوائس تیار کرنے کے خواہشمند ہیں جس کی مدد سے آپ خود کو دنیا کے کسی بھی حصے میں ' چند سیکنڈوں میں پہنچا سکیں'۔

جی ہاں فیس کے کے سی ای او مارک زکربرگ کا ماننا ہے کہ مستقبل قریب میں اسمارٹ گلاسز دور دراز مقامات پر آباد دوستوں اور رشتے داروں سے آپ کے رابطوں کے انداز کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دے گی۔

مارک زکربرگ نے کہا کہ اسمارٹ گلاسز اور اس سے متعل ورچوئل میٹنگز سے سفر اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔

ایک انٹرویو کے دوران مارک زکربرگ نے کہا 'یقیناً گاڑیاں اور طیارے اپنی جگہ موجود رہیں گے، مگر ہم لوگ دنیا میں کہیں بھی ٹیلی پورٹ ہوسکیں گے، اس طرح ہم اپنے ذاتی سفر اور سامان کی ضرورت ختم کردیں گے مگر میرے خیال میں یہ معاشرے اور ہمارے سیارے کے لیے بھی بہتر ہوگا'۔

ٹیکنالوجی کمپنیاں جیسے گوگل، ایپل، مائیکرو سافٹ اور فیس بک کی جانب سے اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجیز پر کافی عرصے سے کام کررہی ہیں۔

گوگل نے سب سے پہلے گوگل گلاس کو متعارف کرایا تھا جو یادہ کامیاب نہیں ہوسکا۔

مائیکرو سافٹ نے مسکڈ رئیلٹی ہولو لینس کو متعارف کرایا جبکہ چند دیگر ٹیکنالوجیز بھی پیش کیں، جن کا مصد اگیومینٹڈ رئیلٹی اور ورچوئل رئیلتی ٹیکنالوجی کو آپس میں ملا کر رابطوں کے انداز کو بدلنا ہے۔

فیس بک کی جانب سے بھی اسمارٹ گلاسز کی تیاری پر کام ہورہا ہے اور اس کے لیے کئی کمپنیوں سے اشتراک بھی کیا گیا ہے۔

مارک زکربرگ کے مطابق کمپنی کو توقع ہے کہ عام نظر آنے والے گلاسز سے مواد کو دیکھنا ممکن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو کال یا ویڈیو چیٹ کی بجائے ان گلاسز کو زیادہ بہتر طریقوں سے استعمال یا جاسکے گا، یعنی آپ خود کو ٹیلی پورٹ کرسکیں گے اور دنیا کے ایک سے دوسرے حصے میں پہنچ جائیں گے، جس سے ایسا لگے گا کہ 2 لوگ اکٹھے موجود ہیں۔

ورچوئل ٹیلی پورٹیشن کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کی ٹیکنالوجیز سے مستقبل قریب میں لوگ کم سفر کریں گے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے میں کمی لانا ممکن ہوسکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی سے آپ ان کسی بھی مام پر سفر اور وقت ضائع کیے بغیر پہنچ سکیں گے۔

خیال رہے کہ فیس بک کی جانب سے بھی رے بین برانڈڈ اسمارٹ گلاسز کی تیاری پر بھی کام کیا جارہا ہے جو رواں سال کے آخر میں کسی وقت متعارف کرائے جاسکتے ہیں۔

فیس بک کی جانب سے کافی عرصے سے اگیومینٹڈ ریئلٹی گلاسز کی تیاری پر کام ہورہا ہے مگر اب بھی ان کی تیاری میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

اس حوالے سے گزشتہ سال سی این بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ فیس بک کی جانب سے ایسے اسمارٹ گلاسز پر کام کیا جارہا ہے جو بتدریج اسمارٹ فونز کی جگہ لیں گے۔

اس مقصد کے لیے فیس بک نے رے بین کی پیرنٹ کمپنی Luxottica سے اشتراک کیا ہے تاکہ ایسے اچھے فریم تیار کیے جاسکیں جن کو لوگ پہننا پسند کریں۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک کے اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی سے لیس اسمارٹ گلاسز کا کوڈ نیم اورین رکھا گیا ہے جس کو پہننے پر صارفین کی آنکھوں کے سامنے ایک گرافک ڈسپلے آجائے گا جبکہ صارف کالز کرسکے گا، اپنی پوزیشن کو لائیو اسٹریم اور فیس بک پاور اے آئی سے بہت کچھ کرسکے گا۔

اس منصوبے پر واشنگٹن میں فیس بک کی رئیلٹی لیب پر برسوں سے کام ہورہا ہے اور یہ کمپنی اسے 2023 سے 2025 تک متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں