چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا سیاسی سفر

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
صادق سنجرانی — فائل فوٹو
صادق سنجرانی — فائل فوٹو

صادق سنجرانی ملکی تاریخ میں ایوان بالا کے مسلسل دوسری بار منتخب ہونے والے چئرمین ہیں جن کا تعلق صوبہ بلوچستان سے ہے، وہ 14 اپریل 1978 کو بلوچستان کے قیمتی معدنیات سے مالامال ضلع چاغی میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم آبائی علاقے نوکنڈی سے حاصل کی اور مزید تعلیم کے لیے اسلام آباد منتقل ہوگئے جہاں سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

صادق سنجرانی کے والد خان محمد آصف سنجرانی کو ضلع چاغی کے قبائل میں نمایاں مقام حاصل ہے۔

خان محمد آصف سنجرانی کے سب بڑے بیٹے صادق سنجرانی نے سیاسی کیریئر کا آغاز پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے کیا اور 1998 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے معاون کے طور پر کام کیا اور 1999 میں جنرل مشرف کے مارشل لا تک اسی عہدے میں رہے۔

بعد ازاں وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے قریب آئے اور پارٹی کے شکایات سیل کے انچارج مقرر ہوئے جہاں وہ پانچ سال تک عہدے میں رہے۔

ان کے بھائی رازق سنجرانی سینڈک میٹلز لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیں اور دوسرے بھائی محمد اعجاز سنجرانی بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے کوآرڈی نیٹر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب، یوسف رضا گیلانی کو شکست

صادق سنجرانی نے بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری کے ساتھ خصوصی اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتے رہے۔

بلوچستان میں صوبائی حکومت کے خاتمے کے بعد سامنے آنے والے نئے اتحاد نے انہیں سینیٹر منتخب کیا جس کے بعد پی ٹی آئی اور پی پی پی سے مشاورت کے بعد چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا اور ڈرامائی انداز میں پہلی مرتبہ ایوان میں آنے والے امیدوار چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔

صادق سنجرانی کو سابقہ حکومتوں میں کام کرنے کے باعث انتظامی معاملات میں خاصا تجربہ حاصل ہے جہاں ہو وہ 1999 تک وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر، شکایات سیل، انسپکشن سیل اور وزیراعظم سیکریٹریٹ کے رکن رہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں 2009 میں وزیراعظم سیکریٹریٹ، چیف کوآرڈینیٹر، مشیر اور وزیراعظم کے شکایات سیل سے وابستہ رہے۔

صادق سنجرانی 2018 میں بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہوئے اور اس وقت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد کی صورت میں چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے۔

صادق سنجرانی کو وزیر اعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کے لیے حکومتی اتحاد کا امیدوار نامزد کیا اور وہ 12 مارچ 2021 کو پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو شکست دے کر ایک بار پھر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے۔

وہ بحیثیت چیف ایگزیکٹو پاکستان ٹیسٹنگ سروس، سنجرانی مائننگ کمپنی اور ڈائریکٹر ایچ آر کمیٹی آف نیشنل انڈسٹریل پارکس ڈیولپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی سے بھی وابستہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں