حسینہ معین کو سپرد خاک کردیا گیا

حسینہ معین کو 26 مارچ کی سہ پہر کو سپرد خاک کیا گیا—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
حسینہ معین کو 26 مارچ کی سہ پہر کو سپرد خاک کیا گیا—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

ڈراموں کی ’ملکہ‘ کہلائی جانے والی حسینہ معین کو صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے مشہور قبرستان سخی حسن قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

حسینہ معین 26 مارچ کی صبح کو خالق حقیقی سے جا ملی تھیں، وہ زائد العمری کی وجہ سے متعدد طبی مسائل کا شکار تھیں جب کہ انہیں کینسر بھی لاحق تھا۔

حسینہ معین کے انتقال پر ملک کی نامور سیاسی، سماجی و شوبز شخصیات نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے انتقال کو ملک کی ڈراما انڈسٹری کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔

اگرچہ گزشتہ روز ڈراما ساز کے اہل خانہ نے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تھا، تاہم بعد ازاں اہل خانہ نے تصدیق کی کہ حسینہ معین دل کا دورہ پڑنے سے چل بسی تھیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حسینہ معین کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے نارتھ ناظم آباد میں مسجد فاروق اعظم میں ادا کی گئی، جس میں نامور سیاسی، سماجی و شوبز شخصیات نے شرکت کی۔

حسینہ معین کی نماز جنازہ میں نامور شخصیات نے شرکت کی—فوٹو: ٹوئٹر
حسینہ معین کی نماز جنازہ میں نامور شخصیات نے شرکت کی—فوٹو: ٹوئٹر

حسینہ معین کی نماز جنازہ کے موقع پر کورونا کے حفاظتی انتظامات کا سخت خیال کیا گیا اور تمام شرکا نے فیس ماسک پہن رکھا تھا جب کہ سماجی فاصلے کو بھی یقینی بنایا گیا۔

نماز جنازہ کے بعد حسینہ معین کو کراچی کے مشہور اور تاریخی قبرستان سخی حسن میں سپرد خاک کیا گیا۔ حسینہ معین زندگی کے آخری ایام تک متحرک تھیں اور انہیں گزشتہ ہفتے ہی کراچی آرٹس کونسل میں مختلف تقاریب میں بھی دیکھا گیا تھا۔

قیام پاکستان سے قبل متحدہ ہندوستان کے شہر کانپور میں نومبر 1941 میں پیدا ہونے والی حسینہ معین تخلیق پاکستان کے بعد بھارت سے پاکستان آئی تھیں اور ابتدائی طور پر انہوں نے راولپنڈی میں رہائش اختیار کی تھی مگر بعد ازاں وہ اہل خانہ سمیت کراچی منتقل ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ڈراموں کی ’ملکہ‘ حسینہ معین مداحوں سے بچھڑ گئیں

حسینہ معین نے کم عمری میں ہی بچوں کے ماہانہ میگزین ’بھائی جان‘ کے لیے کالم لکھنا شروع کیے تھے، جب وہ 20 برس کی تھیں تو انہوں نے معروف ہفتہ وار ریڈیو پروگرام ’اسٹوڈیو نمبر 9‘ کے لیے طنز و مزاح کے چٹکلے لکھنا شروع کیے۔

ڈراموں میں رومانوی اور بولڈ لڑکیوں کے کرداروں کو تخلیق کرنے والی 79 سالہ حسینہ معین نے شادی نہیں کی تھی، وہ بھائیوں کے ہمراہ رہتی تھیں۔

حسینہ معین کو نہ صرف ان کے لکھے ہوئے ڈراموں بلکہ انہیں ان کی لکھی گئی چند فلموں کی وجہ سے بھی کافی شہرت حاصل رہی، انہوں نے بولی وڈ فلموں کے ڈائیلاگ بھی لکھے۔

انہوں نے 1991 کی مقبول بولی وڈ فلم ’حنا‘ کے ڈائیلاگ لکھے جب کہ انہوں نے چند پاکستانی فلمیں بھی لکھیں، انہوں نے اسٹیج ڈراموں سمیت جرائد و میگزین کے لیے بھی لکھا۔

ان کے معروف ٹی وی سیریلز میں ’زیر زبر پیش‘، ’ان کہی‘، ’دھوپ کنارے‘،’آہٹ‘، ’انکل عرفی‘،’پرچھائیاں‘ ’تنہائیاں‘ ’شہزوری،‘ دھند‘ ’جانے انجانے‘ ’پل دو پل‘ ’دیس پردیس‘ اور دیگر شامل ہیں۔

حسینہ معین 79 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملیں—فائل فوٹو: ڈان
حسینہ معین 79 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملیں—فائل فوٹو: ڈان

تبصرے (0) بند ہیں