خیبرپختونخوا: بیوروکریسی فاٹا انضمام کے منصوبے پر عمل درآمد میں رکاوٹ قرار

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2021
مربوط اضلاع کے عوام بیوروکریسی کے کہنے پر فاٹا-خیبر پختونخوا کے انضمام کا ثمر حاصل کرنے سے محروم رہے، رہنما پی ٹی آئی — فائل فوٹو:اے ایف پی
مربوط اضلاع کے عوام بیوروکریسی کے کہنے پر فاٹا-خیبر پختونخوا کے انضمام کا ثمر حاصل کرنے سے محروم رہے، رہنما پی ٹی آئی — فائل فوٹو:اے ایف پی

خیبر/باجوڑ: جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم پی اے نصیر اللہ وزیر نے بیوروکریسی پر انضمام کے منصوبے پر عمل درآمد میں رکاوٹیں پیدا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مربوط قبائلی اضلاع کے عوام موجودہ نظام سے مایوس ہوگئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باڑہ اور جمرود پریس کلبس میں علیحدہ علیحدہ پریس کانفرنسز سے خطاب کرتے ہوئے نصیر اللہ وزیر نے کہا کہ مربوط اضلاع کے عوام بیوروکریسی کے کہنے پر فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کا ثمر حاصل کرنے سے محروم رہے ہیں جبکہ حکومت سرحدی علاقوں کی عوام سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'قبائلی اضلاع میں حکومت اور عام شہریوں کے درمیان خلیج کو کم کرنے کے بجائے بیوروکریسی اس خلیج کو وسیع کررہی ہے اور خود کو عوام کی پہنچ سے دور رکھ رہی ہے'۔

مزید پڑھیں: فاٹا کا انضمام اور اس کی پیچیدگیاں

خیبر پختونخوا اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی کے ایم پی اے شفیق شیر کی حمایت کرتے ہوئے ایم پی اے وزیر نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں زمینوں کی ملکیت کے بارے میں مسلح تنازعات میں اضافہ حکومت کا انضمام منصوبے پر تیزی سے عمل درآمد نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔

نصیر اللہ وزیر نے کہا کہ انہوں نے چند دیگر قانون سازوں اور تعلیم یافتہ قبائلی نوجوانوں کے ساتھ مل کر قبائلی اضلاع کے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں شروع کی ہیں۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت موجودہ بدامنی کو ختم کرنے کے لیے اراکین صوبائی اسمبلی، قبائلی عمائدین اور سول سوسائٹی کے ممبران کی مشاورت سے صوبائی اسمبلی میں مطلوبہ قانون سازی کرے۔

ایم پی اے نصیر اللہ وزیر نے قبائلی اضلاع میں اصلاحات پر عمل درآمد کے حوالے سے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے قبائل اصلاحی تحریک کے قیام کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا کا انضمام تو ہوگیا مگر ترقیاتی ایمرجنسی کی ضرورت ہے

انہوں نے یہ اعلان باجوڑ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا جس میں پی ٹی آئی کے مقامی ورکرز نے بھی شرکت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں اصلاحات پر جلد عمل درآمد کے لیے حکومت کو دبانے کے لیے تحریک تشکیل دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور دیگر متعلقہ عہدیداروں سے ملاقات کریں گے تاکہ ان اصلاحات پر جلد عمل درآمد کے بارے میں ان کے خیالات کو جان سکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں