پنجاب میں سیاحتی مقامات 11 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2021
صوبے میں سیاحتی بسیں بھی بند رہیں گی —فائل/فوٹو:رائٹرز
صوبے میں سیاحتی بسیں بھی بند رہیں گی —فائل/فوٹو:رائٹرز

پنجاب کے محکمہ سیاحت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث سیاحتی مقامات اور سیاحتی سرگرمیوں کو 11 اپریل تک بدستور بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

محکمہ سیاحت سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک میں جاری کورونا کی تیسری لہر عروج پر ہے اور خاص کر پنجاب میں عروج پر ہے، اس لیے صوبے میں تاریخی مقامات کو بند رکھنے کی تجویز دی جا چکی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا مخصوص اضلاع میں تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ تعلیمی اداروں کی بندش، سرکاری اور نجی شعبوں میں 50 فیصد عملے کی گھر سے کام کرنے کے احکامات کے بعد عوام کی جانب سے تاریخی مقامات اور دیگر سیاحتی پوائنٹس کا رخ کرنے کے امکانات ہیں جس سے کورونا وائرس مزید پھیلے گا۔

صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ اسی لیے بڑے اجتماعات کی حوصلہ شکنی اور بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کو دیکھتے ہوئے پنجاب میں سیاحتی مقامات کو بند کردیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق شالیمار گارڈن، مقبرہ جہانگیر اور ہرن مینار ان تاریخی مقامات میں شامل ہیں جو بند رہیں گے۔

سیکریٹری سیاحت کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ عوام کے وسیع تر مفاد کے پیش نظر کیا گیا ہے، ہم بڑے اجتماعات کو روک سکتے ہیں جس سے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ روکنے میں مدد ملے گی۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے بھر میں جو مقامات بند رہیں گے ان میں مری سفاری ٹرین، چار ریحان ٹی ڈی سی پی ریزورٹ، گھوڑا گلی ریسٹورنٹس شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں این سی او سی کے فیصلوں کے مطابق بندشوں میں سختی کے احکامات

لاہور میں جالو ریزورٹ، واہگہ بارڈر، کلر کہار ریزورٹ، کلر کہار کشتی رانی، سون ویلی کلر کہار، آئی ٹی ایچ ایم لاہور، آئی ٹی ایم ایم راولپنڈی، چھانگا مانگا اور لال سوہنرا نیشنل پارک بہاولپور شامل ہیں۔

محکمہ سیاحت کے مطابق پنجاب نے گلیات میں تمام سیاحتی مقامات اور ریسٹورنٹس کے علاوہ لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور بہاولپور میں چلنے والی سیاحتی بسیں بھی بند رہیں گی۔

یاد رہے کہ این سی او سی نے ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر گزشتہ ماہ مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بندشیں 11 اپریل تک نافذ رہیں گی۔

این سی او سی نے اپنے اجلاس میں ملک کے ان 10 شہروں میں لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا تھا جہاں مثبت کیسز کی شرح 8 فیصد سے زائد ہے، اور وہاں ہنگامی صورت حال کے سوا نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔

ان شہروں میں اسلام آباد، لاہور، ملتان، راولپنڈی، فیصل آباد، بہاولپور، حیدر آباد، پشاور، سوات اور مظفر آباد شامل ہیں۔

بعد ازاں وزیر تعلیم پنجاب نے مخصوص اضلاع میں تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھنے کے اعلان کیا تھا اور ٹوئٹر پر ایک پیغام میں انہوں نے بتایا تھا کہ لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، فیصل آباد، سیالکوٹ، سرگودھا اور شیخوپورہ میں تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رہیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں