حکومت کا 50 ہزار ٹن چینی درآمد کرنے پر غور

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2021
وزارت صنعت ٹینڈر جاری کرے گی لیکن اس کا انحصار قیمت کے حوالے سے ہے—فوٹو: رائٹرز
وزارت صنعت ٹینڈر جاری کرے گی لیکن اس کا انحصار قیمت کے حوالے سے ہے—فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: عالمی منڈی میں چینی کی گرتی قیمتوں کے ساتھ ہی حکومت، سرکاری نرخ پر قیمت برقرار رکھنے کے لیے 50 ہزار ٹن شوگر کی درآمد کے لیے بین الاقوامی ٹینڈر پر غور کر رہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ، محصول اور صنعت حماد اظہر کی زیرصدارت قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) کے اجلاس میں اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: شوگر ملز نے حکومت کی مقرر کردہ چینی کی قیمتوں کو مسترد کردیا

گزشتہ ہفتے وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اس فیصلے کو مسترد دیا کردیا تھا جس میں بھارت سے زمینی راستے کے ذریعے 50 ہزار ٹن چینی درآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

وزارت صنعت ٹینڈر جاری کرے گی لیکن اس کا انحصار قیمت کے حوالے سے ہے۔

موجودہ بین الاقوامی قیمت کے مطابق پاکستان میں چینی کی لینڈنگ لاگت 70 سے 80 روپے فی کلوگرام کی حد میں ہوگی جو پنجاب میں 85 روپے فی کلوگرام کے قریب ہے۔

دوسری جانب یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے آؤٹ لیٹس میں چینی کی قیمت 68 روپے فی کلو ہے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی کی عام فروخت ماہانہ 25 سے 30 ہزار ٹن ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی بڑی شوگر ملز کسانوں کے 10 ارب روپے کی نادہندہ

ایک سرکاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیر خزانہ حماد اظہر نے متعلقہ منڈیوں میں موجود چینی کی قیمتوں سے متعلق صوبائی فوڈ سیکریٹریز سے تفصیلات طلب کیں۔

اعلامیے کے مطابق انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ اس کی قیمتوں پر مستقل طور پر فراہمی کو یقینی بنائیں۔

وزارت انڈسٹری اینڈ پروڈکشن کے ایڈیشنل سیکریٹری نے این پی ایم سی کو چینی کی بین الاقوامی قیمتوں میں معمولی کمی کے بارے میں اپ ڈیٹ کیا جس سے مارکیٹوں میں اجناس کی شرح میں اضافے کا دباؤ کم ہوگا۔

فوڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری غفران میمن نے کمیٹی کو ملک میں گندم کے ذخائر سے آگاہ کیا۔

علاوہ ازیں اجلاس میں متعلقہ صوبوں کی جانب سے گندم کے ذخائر کی رہائی کے مجموعی پوزیشن کا جائزہ لیا گیا۔

مزید پڑھیں: شوگر سٹہ مافیا کا الزام: ایف آئی اے نے 8 گروپس کے اعلیٰ عہدیداروں کو طلب کرلیا

وزیر خزانہ نے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کو گندم کے آٹے کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

این پی ایم سی نے صوبوں پر زور دیا کہ وہ پورے بورڈ میں مناسب قیمتوں پر گندم کی آسانی سے فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔

چاروں صوبوں کے نمائندوں نے وزیر خزانہ کو گندم کی خریداری کے منصوبوں کے حوالے سےبھی آگاہ کیا۔

جس پر حماد اظہر نے منصوبوں کا جائزہ لیا اور صوبوں کو ہدایت کی کہ وہ تمام وفاقی اور صوبائی تنظیموں کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ ہموار اور بروقت گندم کی خریداری کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Apr 06, 2021 02:30pm
50 ہزار ٹن شکر برآمد کرنے سے بہتر ہے کہ حکومت عوام سے اپیل کر دے کہ ر مضان المبارک میں کسی صورت بھی شکر استعمال نہیں کرنی۔ اس بار شربت بالکل بھی نہیں پینا ہے نہ ہی میٹھی میٹھی فروٹ چاٹ کا استعمال کرنا ہے یا جلیبیاں، یا دہی بڑے یا گلاب جامن اور مٹھائیاں یا اسی طرح کی کچھ اور چیزیں۔ تو اس سے شوگر مافیا، سٹے بازوں اور ان جیسے دوسرے حرام خوروں کا دماغ ٹھکانے آ جائے گا۔ اگر حکومت نے اعلان کیا تو میں ہر صورت میں اس پر عمل کروں گا۔