بلوچستان میں بلدیاتی اداروں کی مضبوطی کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 12 اپريل 2021
صدارت صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے کی — فوٹو: ڈان نیوز
صدارت صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے کی — فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ: گول میز کانفرنس کے شرکا نے تجویز دی ہے کہ خاطر خواہ ترقیاتی فنڈز مختص کر کے ہی لوکل باڈیز نیٹ ورک کو مستحکم کیا جائے تاکہ عوام کے لیے اسکیموں پر عملدرآمد کر سکیں۔

ڈٖان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کونسل برائے امن و پالیسی (بی سی پی پی) نے ’بلوچستان میں ترقیاتی بجٹ کے تعین کو بہتر بنانے‘ کے موضوع پر کانفرنس کی میزبانی کی، جس کی صدارت صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے کی۔

مزید پڑھیں: سی پیک بلوچستان کیلئے امن و خوشحالی لائے گا، وفاقی وزیر

کانفرنس میں شریک دیگر افراد میں بی سی پی پی کے ڈاکٹر میر صمدت بلوچ، بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام (بی آر ایس پی) کے چیف ایگزیکٹو نادر گل بریچ، ایم پی اے ثنا بلوچ اور حاجی بہرام بلوچ بھی شامل تھے۔

گول میز کانفرنس اسلام آباد میں قائم پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کی جانب سے ’بلوچستان میں ترقیاتی بجٹ کے تعین کو بہتر بنانے: صحت، تعلیم اور مواصلات کا مطالعہ‘ کے موضوع پر کی جانے والی تحقیق کا ایک حصہ تھا۔

وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے کہا کہ حکومت بلوچستان تمام اضلاع کو برابری کی بنیاد پر ترقی دینے اور بلاتفریق سب کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر کمیٹی تشکیل دے دی

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بی سی پی پی اپنی تحقیق اور فزیبلٹی رپورٹنگ کے ذریعہ بجٹ سازی کے عمل میں حکومت کی مدد کرے گی۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل سے وابستہ ایم پی اے ثنا بلوچ نے ’شراکت دار بجٹ سازی‘ کی ضرورت پر زور دیا اور صوبائی حکومت کو بجٹ کو حتمی شکل دینے سے قبل عوامی نمائندوں سے مشورہ کرنے کی تجویز دی۔

بی آر ایس پی کے سربراہ نادر گل بریچ نے تجویز پیش کی کہ عوام کی ضروریات کو زیادہ موثر طریقے سے حل کرنے کے لیے ترقیاتی بجٹ سازی ،یونین کونسل کی سطح پر ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا بلوچستان کے پسماندہ جنوبی اضلاع کیلئے 600ارب کے ترقیاتی پیکج کا اعلان

بی سی پی پی کے سربراہ ڈاکٹر میر صداقت نے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں معاشرتی شمولیت اور ضرورت پر مبنی تشخیص انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا ادارہ بلوچستان میں پالیسی پر مبنی تحقیق کے لیے کوشاں ہے تاکہ ہمارے مسائل کا پائیدار حل تلاش کیا جاسکے۔

سیکریٹری خزانہ طارق لاسی، صحت عامہ کے ماہر شوکت بلوچ اور جوائنٹ ڈائریکٹر کالج ایجوکیشن باہو خان کھوسہ نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں