دوران پرواز پی آئی اے کے پائلٹس اور عملے کے روزہ رکھنے پر پابندی عائد

17 اپريل 2021
اعلامیے کے مطابق اگر روزہ رکھنا ناگزیر
 ہے تو مذکورہ مدت کے لیے چھٹی کی درخواست دے سکتے ہیں— فائل فوٹو: رائٹرز
اعلامیے کے مطابق اگر روزہ رکھنا ناگزیر ہے تو مذکورہ مدت کے لیے چھٹی کی درخواست دے سکتے ہیں— فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے دوران پرواز اپنے پائلٹس اور کیبن کریو کے روزہ رکھنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر روزہ رکھنا ناگزیر ہو تو وہ چھٹی کی درخواست دے دیں۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی جانب سے 16 اپریل کو جاری اعلامیے میں اپنے پائلٹس اور کیبن کریو کے عملے کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ دوران پرواز روزہ رکھنے سے گریز کریں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کی حفاظتی اقدامات کے تحت فلائٹ عملے کو روزے نہ رکھنے کی تجویز

انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ افراد یہ محسوس کرتے ہیں کہ روزہ رکھنا ناگزیر ہے تو وہ مذکورہ مدت کے لیے چھٹی کی درخواست دے سکتے ہیں۔

اعلامیے میں اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ روزے رکھنے سے انسان کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے اور دوران پرواز مناسب غذا انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس سے پائلٹس کی غلطی اور حادثے کی شرح کم ہو جاتی ہے۔

اس سلسلے میں کہا گیا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ روزے کی حالت میں انسان کا جسم کمزوری کا شکار ہو جاتا ہے اور خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں ذہن اور جسم کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ تھکان، کارکردگی میں کمی اور معصوم انسانی جانوں کو لاحق خطرات جیسے عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہدایت کی جاتی ہے کہ پائلٹس دوران پرواز روزہ رکھنے سے گریز کریں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ کے قریب پی آئی اے کا مسافر طیارہ آبادی پر گر کر تباہ،97 افراد جاں بحق

جنرل منیجر فلائٹ سروسز عامر بشیر کے دستخط سے جاری اس اعلامیے میں کہا گیا کہ 'اس اعلامیے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں روزہ رکھنے والوں کا لائسنس معطل کیا جا سکتا ہے'۔

اس حوالے سے آپریٹرز کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نئی بھرتیوں کے وقت کنٹریکٹ میں تمام افراد سے حلف نامے پر دستخط لیں کہ وہ رمضان میں دوران پرواز روزہ نہیں رکھیں گے۔

سول ایوی ایشن رولز 1994 کی شق 41(3) کے تحت جاری اس اعلامیے میں روزہ رکھنے کے خواہشمند افراد کو سہولیات کی فراہمی کا حکم دیتے ہوئے بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ روزہ نہیں چھوڑ سکتا تو وہ چھٹی کی درخواست دے سکتا ہے۔

آپریٹرز اور متعلقہ افراد کو ان ہدایات پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ پائلٹس اور عملے کو مکمل پیروی کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین کو واجبات ادا کرنے کا اعلان

واضح رہے کہ اس اعلامیے کے جاری ہونے سے قبل ہی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے ہفتہ حفاظت منایا تھا جس میں حفاظتی اقدامات کے حوالے سے متعدد اقدامات کیے گئے تھے اور مذکورہ اعلامیہ بھی اسی سلسلے کی کڑی معلوم ہوتا ہے۔

بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکام رمضان المبارک میں روزہ رکھ کر فضائی عملے کی ڈیوٹی کے معاملے پر ابہام کا شکار ہیں کیونکہ گزشتہ 10 یوم میں اس سلسلے میں 3 اعلامیے جاری کیے جا چکے ہیں۔

اس سے قبل بھی تمام اعلامیے مختلف ہدایات کے ساتھ جاری کیے گئے اور ان تمام میں خصوصی طور پر کاک پٹ اور کیبن کریو کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔

اس ضمن میں جاری کیے گئےے تمام خطوط میں روزہ رکھنے کے حوالے سے کسی حد تک رعایت دی گئی تھی لیکن اب عملے پر اس حوالے سے مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سول ایوی ایشن نے پاکستان میں کورونا وائرس کیسز میں اضافے کی روشنی میں پاکستان میں مقامی فلائٹ آپریشنز میں کھانے پینے اور مشروبات پیش کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نے 'عملے میں بے چینی پھیلانے پر' پالپا کے صدر کو معطل کردیا

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئرلائنز کو ہدایت کی تھی کہ افطار باکسز کو صرف چیک ان کاؤنٹرز پر مسافروں کے حوالے کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال ماہ رمضان میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کا لاہور سے کراچی آنے والا مسافر طیارہ اے 320 ایئربس جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے قریب رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں ملبے سے 97 افراد کی لاشیں نکال لی گئی تھیں جبکہ 2 مسافر معجزاتی طور پر محفوظ رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں