کووڈ-19 ایس او پیز: لاہور پولیس کا خلاف ورزی کرنے والوں سے متعلق دوہرا معیار

29 اپريل 2021
پولیس کی جانب سے پوش علاقوں میں کھلے بازاروں کو نظر انداز کیا جارہا ہے — فوٹو: اے پی
پولیس کی جانب سے پوش علاقوں میں کھلے بازاروں کو نظر انداز کیا جارہا ہے — فوٹو: اے پی

لاہور میں شہری انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے کووڈ-19 ایس او پیز پر عمل درآمد کے حوالے سے دوہرا معیار دیکھا جارہا ہے، جہاں مخصوص تاجروں کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں اور مبینہ طور پر شہر کی اہم رہائشی سوسائٹیز اور پوش کے علاقوں میں جاری کاروباری سرگرمیوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں جوہر ٹاؤن، واپڈا ٹاؤن، ویلنسیا ٹاؤن، لیک سٹی، بحریہ ٹاون اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے کچھ حصوں میں ایس او پیز کی خلاف ورزری کرتے ہوئے متعدد فوڈ کوٹ، دکانیں اور دیگر کاروباری سرگرمیاں جاری ہیں، دوسری جانب رائیونڈ روڈ اور فیروز آباد روڈ پر واقع کچھ مارکیٹوں میں کووڈ-19 کے ایس او پیز پر جزوی عمل درآمد کروایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب: کورونا وائرس سے شدید متاثرہ اضلاع میں مؤثر لاک ڈاؤن کا فیصلہ

حکومتِ پنجاب کی جانب سے ان اضلاع میں جہاں کورونا وائرس کے کیسز میں واضح اضافہ نظر آرہا ہے، وہاں کووڈ-19 ایس او پیز کے نفاذ سے متعلق سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں، صوبائی حکومت کی جاری کردہ کورونا گائیڈ لائنز کے مطابق صوبے میں تمام تر سرگرمیاں شام 6 بجے سے سحری تک معطل رہیں گی لیکن بنیادی ضروریات جیسے پیٹرول پمپس، میڈیکل اسٹورز، فارمیسیز اور ویکسینشن سینٹر کو رات گئے تک کام کرنے کی اجازت ہوگی ہے۔

مذکورہ بالا علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں اور عوام کے ہجوم کی وجہ سے ایس او پیز کی صریح خلاف ورزی سے علاقہ مکینوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، گزشتہ روز پولیس نے شہر میں جیل روڈ، مال روڈ، فیروز روڈ اور گلبرگ کے کچھ علاقوں میں فلیگ مارچ کیا جہاں قانون فانذ کرنے والے اداروں نے مارکیٹس شام 6 بجے بند کروادی تھیں، تاہم ایسی کارروائی جوہر ٹاؤن، رائیونڈ روڈ ان کے اطراف کے علاقوں میں نہیں دیکھی گئیں جہاں ایس او پیز کو ان کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد کروانے کی ضرورت ہے۔

کچھ ایسی ہی صورت حال ڈی ایچ اے کے مخصوص حصوں میں بھی دیکھی گئی جہاں ریسٹورنٹس، دکانیں اور مارکیٹین شام 6 بجے کے بعد بھی کھلی رہتی ہیں بیشتر علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں سحری تک جاری رہتی ہیں لیکن یہاں ایسا کیوں ہو رہا ہے اس کے بارے میں شہری انتظامیہ اور پولیس ہی بہتر جانتی ہے۔

ماہرینِ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب کے 36 اضلاع میں لاہور کورونا وائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر علاقہ ہے جہاں جاری کاروباری سرگرمیوں اور شہر میں آمد رفت کی کھلی چھوٹ کی وجہ سے صورت حال مزید خراب ہوسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ اطراف کے علاقوں سے شہریوں کی بہت بڑی تعداد یومیہ ضروریات زندگی کی اشیا کی خریداری کے لیے صوبائی دارالحکومت کا رخ کرتی ہے، اگر ان کی درست طریقے سے نگرانی نہ کی گئی تو یہ سرگرمیاں دیگر علاقوں میں وائرس کے پھیلاؤ کا باعث ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی تیسری لہر: پنجاب کے 7 شہروں میں پیر سے دوبارہ 'لاک ڈاؤن' کا اعلان

ماہرینِ صحت کا کہنا تھا کہ وائرس سے بجاؤ کا واحد راستہ حفاظتی اقدامات اٹھانا اور کووڈ گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کرنا ہے۔

یہ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ بہت سے تاجر اپنے کاروبار کو جاری رکھنے کے لیے پولیس کو رشوت بھی دیتے ہیں۔

گزشتہ روز پولیس کی جانب سے جیل روڈ، ماڈل ٹاؤن، لنک روڈ، مال روڈ، گلبرگ، ہال روڈ، فیروز آباد روڈ سمیت دیگر علاقوں میں فلیگ مارچ کا انعقاد کیا گیا تھا اور اس دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مارکیٹیں بند کروائی گئیں جبکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔


یہ رپورٹ 29 اپریل 2021 کو ڈان اخبار می شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں