وزیراعظم احتساب کا عمل کسی کیلئے تبدیل نہیں کریں گے، عمران اسمٰعیل

اپ ڈیٹ 29 اپريل 2021
گورنر سندھ نے واضح کیا کہ وزیراعظم احتساب کا عمل کسی کے لیے تبدیل نہیں کریں گے— فوٹو: ڈان نیوز
گورنر سندھ نے واضح کیا کہ وزیراعظم احتساب کا عمل کسی کے لیے تبدیل نہیں کریں گے— فوٹو: ڈان نیوز

گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو جہانگیر ترین پر لگنے والے الزامات اور جن انکوائریز کا وہ سامنا کررہے ہیں کا انتہائی دکھ اور افسوس ہے لیکن وہ احتساب کا عمل کسی کے لیے تبدیل نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ جہانگیر ترین ان انکوائری اور الزامات کا اسی طرح سامنے کریں گے جس طرح اپوزیشن کا کوئی فرد سامنا کرتا ہے اور یہ کام ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز میری وزیراعظم سے نجی اور تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں سے کچھ باتیں میں آپ سے شیئر کرنا چاہتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:جہانگیر ترین کا معاملہ: وزیراعظم نے کہا ایف آئی اے پر دباؤ نہیں ڈالیں گے، فواد چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین، وزیراعظم عمران خان کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں رہے ہیں اور ان کی جیسی محبت شاید ہی پارٹی میں کسی اور کے ساتھ رہی ہو۔

انہوں نے بتایا کہ جہانگیر ترین کے جو رفقا وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے لیے آئے تھے اس میں وزیراعظم نے بالکل واضح طور پر بتادیا تھا کہ وہ یہ نہیں کرسکتے کہ ایک ہی الزام پر اپوزیشن کے ساتھ الگ سلوک اور اپنے دوست کے ساتھ الگ سلوک روا رکھیں۔

عمران اسمٰعیل نے اُمید ظاہر کی کہ مجھے یقین ہے کہ جہانگیر ترین یہ بات اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب جہانگیر ترین کی شکایات اور ان کے معاملات دیکھنے کے لیے علی ظفر کو مقرر کیا گیا ہے جو ایف آئی اے اور دیگر اداروں میں جہانگیر ترین کے خلاف چلنے والے انکوائریوں کی بھی نگرانی کریں گے اور وزیراعظم کو ایک جامع اور مکمل رپورٹ پیش کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ علی ظفر پر جہانگیر ترین نے بھی اعتماد کا اظہار کیا ہے اور میری ان سے بات چیت ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ مجھے ایک غیر جانبدار آدمی چاہیے اور علی ظفر ایک معروف وکیل ہیں جن کی معاشرے میں عزت ہے اس لیے وہ ان سے مکمل طور پر مطمئن ہیں۔

مزید پڑھیں: مالیاتی فراڈ، منی لانڈرنگ کے مقدمات: جہانگیر ترین اور انکے بیٹے کی عبوری ضمانت

انہوں نے کہا جب مکمل رپورٹ آئے گی تو اسے وزیراعظم کے سامنے پیش کردیا جائے گا جس کے بعد یہ معاملہ آگے چلے گا۔

عمران اسمٰعیل نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جہانگیر ترین اور ان کے رفقا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا برا نہیں چاہتے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے اعتراضات اور دیگر معاملات کو دیکھا جارہا ہے اور اللہ سے دعا ہے کہ جہانگیر ترین کے خلاف لگائے گئے الزامات اور خدشات غلط ثابت ہوں اور وہ ان سے کلین ہو کر نکلیں۔

گورنر سندھ نے واضح کیا کہ وزیراعظم احتساب کا عمل کسی کے لیے تبدیل نہیں کریں گے، عمران خان کے نزدیک قومی دولت، ملکی اثاثوں سے متعلق کوئی الزام آنا سب سے بڑا جرم ہے، وہ احتساب پر لچک نہیں دکھا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی توجہ معیشت پر ہے جو بہترین سمت پر گامزن ہے، ہماری برآمدات بڑھ گئی ہے، زرِ مبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اور اس وقت ہمیں کسی قسم کی ڈسٹربنس نہیں چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی وجوہات مختلف ہیں، بعض پر ہمارا کنٹرول نہیں، شبلی فراز

عمران اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں، ڈالر کمزور ہوا ہے روپیہ طاقتور ہوا ہے، ہمارے اسٹاک ایکسچینج کا شمار دنیا کے بہترین اسٹاک ایکسچینج میں ہورہا ہے، پاکستان کی برآمدات بہترین ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس وقت دنیا کے جو معاملات و حالات ہیں اس میں پاکستان ایک بڑی زبردست حکمت عملی کے ساتھ ابھر کر دنیا کے نقشے پر آئے اور وزیراعظم کی بین الاقوامی پالیسی ہے کہ دوست ممالک اور مغرب کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنایا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ذاتی شخصیت ساری دنیا کے لیے قابل قبول ہے وہ ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کا امن سے محبت کا پیغام دنیا میں پہنچائیں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت سے ہمارے تعلقات بہتر ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں کیوں کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا ہو تو ہمارے سارے ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں ایسا نہ ہو کہ سرحد پر کوئی ٹیشن شروع ہوجائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مہنگائی کا رونا رونے والی اپوزیشن کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ دنیا میں ترسیلات متاثر ہوئی ہیں، شپمنٹ بند ہوئی ہیں، کنٹینر نہیں ملتے دنیا میں ہر چیز مہنگی ہوئی ہے اور تمام ممالک مہنگائی سے متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کووِڈ سے دنیا میں سب جگہ مہنگائی ہوئی ہے اور یہ بات سب اچھی طرح جانتے ہیں لیکن وزیراعظم پر اور کوئی چیز نہیں مل رہی تو یہی تھوپنا ضروری ہے، سب سے زیادہ فکر اگر وزیراعظم کو کسی چیز کی ہے وہ غریب آدمی کی زندگی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں